نوجوان نسل قوم کي پہچان
نوجوان کسي بھي ملک اور قوم کا سرمايہ ہوتے ہيں - انہي نوجوانوں کي وجہ سے اس مخصوص معاشرے کي آئندہ کي بنياديں قائم ہوتي ہيں - نوجوان نسل کي سوچ پر توجہ کسي بھي معاشرے کي فلاح اور نشوونما کے ليۓ بہت ضروري ہوتي ہے کيونکہ آنے والي نسلوں کے رہن سہن اور سوچ ميں تبديلي اور انقلابات کا باعث بنتي ہے - کسي بھي معاشرے کي نئي نسل اس وقت تک اپنے مقصد کو نہيں پا سکتي جب تک اس کے عقائد درست نہ ہوں- يہي صورت حال ايک مسلمان نوجوان کي ہے مسلمان نوجوانوں کو قدرت الہي نے ايک لازوال نعمت سے نوازا ہے کہ وہ ايک مسلمان کے گھر ميں پيدا ہوۓ اور انہيں اسلامي معاشرے ميں پروان چڑھنے کا موقع ملا -
نوجوان،اپنے ضمير اور اخلاق کے الہام سے اپني فطرت وطينت کي بنياد پر، حقيقت،تقدس،پاکيزگي اور سچائي کا عاشق و دلدادہ ہے-اس لحاظ سے ايمان داري اور نيکي کي نسبت مخصوص حساسيت رکھتا ہے ،اس سے لذت محسوس کرتا ہے اور خوش ہو تا ہے اور ہميشہ پاکيزگي اور الہٰي اقدار کي فکر ميں رہتا ہے اور سعي وکوشش کرتا ہے کہ اس کا قول و فعل اچھائي اور حقيقي قدروں پر استوار ہو -
نوجوان ،نہ صرف دوسروں کي برائي پر اظہار افسوس کرتا ہے اور لوگوں کے برے اور نا پاک برتاۆ سے رنجيدہ ہو تا ہے ،بلکہ وہ ہميشہ اس فکر ميں رہتا ہے کہ ايک ايسي توا نائي اور اقتدار کو حاصل کرے،جس سے پليديوں کو دور اور آلود گيوں کا ازالہ کر سکے-
ہمارے عقائد کي درستگي کي روح عشقِ رسول صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم ميں پنہاں ہے- علامہ اقبال نے فلسفہ اسلام کو فقط تھيوري کے طور پر بيان کيا اور علماء کرام نے پوري دنيا ميں يہ بات ثابت کر دي کہ اسلامي نظام نفاذ کے قابل ہے- جب بھي اسلامي معاشرے پر اسلامي قوانين کا نفاذ ہو گا وہ دنيا کے سامنے ايک کامياب معاشرے کي شکل اختيار کر جائے گا-
مسلمان سينکڑوں برس پوري دنيا پر حکومت کرتے رہے اس کي وجہ فقط عشق محمد مصطفي صلي اللہ عليہ و الہ وسلم کي دولت ہے- جب تک يہ دلوں ميں زندہ رہي مسلمان غالب رہے- آج اگر ہم ايک بار پھر اسي عشق مصطفيٰ صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم کي روح اپنے سينوں ميں زندہ کر ليں تو امتِ مسلمہ پھر سے پوري دنيا پر غالب آ سکتي ہے اور پھر دنيا کي کوئي طاقت مسلمانوں کو شکست نہيں دے سکتي- ( جاري ہے )
شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
گھر کو کيسے جنت بنائيں
جواني کے بارے ميں سوال ہو گا