تہران ميں ظريف اور اشٹون کي پريس کانفرنس
اردو ریڈیو تھران کی ایک رپورٹ کے مطابق ،اسلامي جمہوريۂ ايران کے وزير خارجہ نے کہا ہے کہ تہران صرف اسي معاہدے کو قبول کريگا جس ميں عوام کے ايٹمي حقوق کے احترام کو ملحوظ رکھا جائے - فارس نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ايران کے وزير خارجہ محمد جواد ظريف نے آج تہران ميں يورپي يونين کي خارجہ پاليسي کي سربراہ کيتھرين اشٹون کے ساتھ ملاقات کے بعد نامہ نگاروں کے اجتماع ميں کہا کہ کيتھرين اشٹون کے ساتھ ملاقات ميں علاقے کي صورتحال ، ايران اور يورپ کے درميان مستقبل کے روابط ، دہشت گردي اور منشيات سے مقابلے کے لئے باہمي تعاون ، افغانستان ميں سلامتي کے قيام ، اور شام ميں انتہائي خطرناک اور تشويش ناک صورتحال جيسے مسائل کا جائزہ ليا گيا - ايران کے وزير خارجہ نے کہا کہ گذشتہ دنوں ہونے والے ايٹمي مذاکرات اور اسي طرح مستقبل ميں ان مذاکرات کے جائزے کے طريقۂ کار کے بارے ميں بھي يورپي يونين کي خارجہ پاليسي کي سربراہ کے ساتھ تبادلۂ خيال انجام پايا - محمد جواد ظريف نے مزيد کہا کہ ايران ايٹمي مذاکرات ميں کسي حتمي سمجھوتے کے حصول ميں پر عزم ہے اور اس نے اپنے سياسي عزم کا اظہار بھي کرديا ہے انہوں نے کہا کہ اب ديکھنا يہ ہے کہ فريق مقابل کس حد تک اپنے وعدے کا پابند رہتا ہے اور مذاکرات ميں بھر پور دلچسپي اور مظبوط عزم کے ساتھ شرکت کرتاہے تاکہ کسي ايسے سمجھوتے تک رسائي حاصل ہو سکے جو دونوں فريق کے لئے قابل قبول ہو - يورپي يونين کي وزير خارجہ کيتھرين اشٹون نے بھي اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ يہ پہلي بار ہے کہ ايران اور يورپي يونين کے درميان دو طرفہ طور پر ايران کے وزير خارجہ کے ساتھ ملاقات انجام پائي ہے اور يہ ملاقات يورپي يونين کي خارجہ پاليسي کے لئے ايک موقع ہے - اشٹون نے کہا کہ ايران اور گروپ پانچ جمع ايک کے درميان مذاکرات کے کامياب ہونے کي کوئي ضمانت نہيں ہے تاہم اس سلسلے ميں تمام تر کوششيں بروئے کار لائي جايئں گي - واضح رہے کہ کيتھرين اشٹون ايٹمي مسئلے اور دو طرفہ تعلقات کے بارے ميں اسلامي جمہوريۂ ايران کے حکام سے بات چيت کے لئے کل سہ پہر کو ايک وفد کے ہمراہ تہران پہنچي ہيں -
متعلقہ تحریریں: