• صارفین کی تعداد :
  • 5739
  • 3/2/2014
  • تاريخ :

شيعہ کافر ، تو سب کافر ( حصّہ دوّم )

بسم الله الرحمن الرحیم

"اسلام کي تاريخ سے واقفيت رکھنے والا ہرشخص جانتا ہے ہے کہ جن داخلي فتنوں اور منافقانہ تحريکوں سے اسلام اور مسلمانوں کو سب سے زيادہ نقصان پہنچا ہے ان کا سرچشمہ اور ان ميں سب سے زيادہ طويل العمر اور سخت جان فتنہ شيعيت ہے ، جسے ہماري شامت اعمال کے طور پر اس زمانہ ميں نئي زندگي ملي ہے ليکن شايد يہ نئي زندگي مستقبل ميں اس کے لئے " افاقتہ الموت" ثابت ہو ،البتہ اس کا انحصار سنت اللہ کے مطابق اس باپ پر ہے کہ کتني جلدي ہماري قوم اس فتنہ کي سنگيني کو صحيح طور پر سمجھتي ہے ، اور اس کے شرسے اپني حفاظت کيلئے کتنے عزم وارادہ ،کتني غيرت وحميت اور کتني چستي وبيداري کا ثبوت ديتي ہے -

امت مسلمہ کو اس پر انے اور مکار دشمن کي حقيقت سے صحيح طور پر باخبر کرنے اور غيرت وجراءت مندي کےساتھ اس فتنہ کے فيصلہ کن مقابلہ پر اسے آمادہ کرنے کے لئے کي جانے والي کوششوں کے سلسلے کي ايک کڑي الفرقان کيا يہ خاص نمبر ہے جو اس وقت آپ کے ہاتھ ميں ہے " (نقش اوليں)

شايد آپ "فتنہ "اور ظلم کے خلاف مزاحمت ميں فرق کرنے کو تيار نہيں ہيں - آپ کے خيال ميں ظالم کو ظالم کہتے رہنا فتنہ پروري ہے -

آپ کے خيال ميں شيعيت وہ فتنہ ہے جس کي جڑيں مضبوط ،گہري اور لمبي ہيں " آپ سمجھتے ہيں کہ شيعيت اسلام کے خلاف اٹھنے والے فتنوں ميں سب سے زيادہ "طويل العمر اور سخت جان " ہے مگر آپ کو يہ نہيں معلوم کہ فتنہ تو شجر ملعونہ "ہے کہ جس کي جڑيں گہري نہيں ہوتيں اور عمر بھي طويل نہيں ہوتي -شيعيت تو "شجر طيبہ "ہے کہ جس کي جڑيں گہري ہيں اور شاخيں آسمان سے باتيں کر رہي ہيں -شيعيت کي جڑوں کي مضبوطي ،گہرائي ،طويل العمري اور سخت جاني ہي تو اس کے حق ہونے کي دليل ہے -

اب تو مدتيں گزر گئيں ابن سبا کا تذکرہ کرتے ہوئے -آپ کب تک اس بيجان افسانوي کردار کو شيعيت کے خلاف استعمال کرتے رہيں گے کيا افسانوي کردار کو شيعيت کے خلاف استعمال کرتے رہيں گے کيا افسانوي کردار سے تاريخ کي حقيقتيں چھپ سکتي ہيں ؟

آئيے ہم آپ کو بتائيں کہ شيعيت کا باني ابن سبا نہيں تھا بلکہ شيعيت کا جود تو اتنا ہي قديم ہے کہ خود جتنا اسلام کو اور" صحابہ کرام"

اور"اہلبيت" کو الگ الگ طبقہ ثابت کرنے کي کوشش بے چارے ابن سبا نے نہيں کي ہے بلکہ يہ تونام ہي ظاہر ہے کہ طبقے الگ الگ تھے اور تقسيم فطري تھي - ( جاري ہے )


متعلقہ تحریریں:

عقيدے کے اصولوں پر غور کرنا واجب ہے

اہل تشيع کے اصول عقائد