گھر کو کيسے جنت بنائيں ( حصّہ دھم )
نسخہ نمبر 14
--{شوہر اور اولاد کو بھي ديندار بناديں}--
---- اوقات مقررہ ميں انہيں نماز وروزہ ياد دلاتي رہيں -
----- ذکر وتلاوت قرآني کي روز انہ ترغيب ديتي رہيں -
اگر شوہر نے قرآن صحيح طرح نہيں پڑھا تو اس کو صحيح پڑھنے کي ترغيب بمعہ ترجمہ ديتي رہيں -بہت ہي حکيمانہ اور پيارے انداز سے آہستہ آہستہ ترتيب کے ساتھ وقت اور موقع کو ديکھتے ہوئے دين سے نزديک لانے کے لئے کام کرتي رہيں يہ آپ کا شوہر اور اپنے بچوں پر بہت بڑا احسان ہو گا -
زيادہ تر بيوياں ديني حقوق سے ايک کوتاہي يہ کرتي ہيں کہ مرد کو جہنم کي آگ سے بچانے کي کوششيں نہيں کرتيں ،يعني اس کي کچھ پرواہ نہيں کرتيں کہ مرد ہمارے لئے کمائي کرنے ميں حرام ميں مبتلا ہے اور کمانے ميں رشوت،جھوٹ ، قرض کي عدم ادائيگي اور وعدہ خلافي وغيرہ سے بھي احتراز نہيں کرتا اگر ايسا ہے تو آپ اسے سمجھائيں کہ تم حرام ومشکوک آمدني مت لايا کرو ہم حلال کي چٹني روٹي ہي پرگزارا کرليں گے -اسي طرح اگر مرد نماز نہ پڑھتا ہو ،روزہ نہ رکھتا ہو تو اس کو بالکل نصيحت نہيں کرتيں حالانکہ اپني غرض اور اپنےفائدہ کے
لئے آپ ان سے سب کچھ کرواليتي ہيں -
صبح سے رات مردوں کا مستقل کمانے کے لئے نکلے رہنا بھي مناسب نہںت بلکہ شوہر اور اولاد کو سمجھائيں کہ ہم صرف کمانے کے لئے دنيا ميں نہيں آئے ،کچھ وقت دين خدا کو بھي دو ،اس کے لئے بھي کچھ وقت نکا لو ،مسجدوں ميں جاۆ ،علما کے دروس ميں شرکت کرو ،تبليغات کے سلسلے ميں کام کرنے والي تنظيموں اور اداروں سے بھي تعاون کرو -
اور خود آپ بھي نمازوں اور تلاوت اور تسبيحات کے لئے وقت نکاليں اور يہ نہ سمجھيں کہ آپ کا کام ف قط کھانا پکانا ، اور گھر کي صفائي ہے -
انشا اللہ آپ کي اس طرح کي فکر ،دعاۆں اور اقدامات سے آپ خود آپ کا شوہر اور آپ کي اولاد نيک ہو جائے گي اور جہاں نيکياں ہوں وہاں لڑائياں جھگڑے اور فساد کي جگہ ہي کہاں ہو گي ؟
کيونکہ اگر آپ نيکو کار نہ بنيں اولاد و شوہر کا دين کے سلسلے ميں خيال نہ کيا ، بقدر ضرورت علم دين حاصل نہ کيا تو ياد رکھئيے -
----- ايسي جاہل ماۆں کي گود ميں ايسے پھول نہيں کھلاتے -
----- فضول خرچ ٹہنيوں پر ايسے قيمتي پرندے نہيں بيٹھا کرتے -
----- ايسے نافرمان اور خود غرض گلدستوں پر امام خميني جيسے گلاب نہيں کھلا کرتے -
----- دوسروں کے حقوق سے لا پرواہي کرنے واليوں کے ہاتھوں ميں آقائے باقر الصدر جيسے نہيں سويا کرتے -
----- خدا کي نعمتوں کے ناقد رداں ٹيلوں اور چوٹيوں پر آمنہ بنت الھدي جيسي ہستيوں کا رنگ نہيں بھرا جاسکتا -
----- ايسي اداس شاہراہوں اور بنجر علاقوں ميں شہيد اول اور شہيد ثاني جيسي شخصيات نہيں آيا کرتيں -
----- نمازوں کو چھوڑنے اور بے پردہ پھرنے واليوں اور اپنے جسم کے اعضاء کي نمائش کرنے واليوں کے سينے سے حافظ محمد طباطبائي اور صادق وزيري جيسے دودھ نہيں پيا کرتے -
----- جو عالم کے انسانوں کو لچکنے اور بل کھانے کے انداز سکھاتيں ان کي آغوش ايسي ذات گرامي کے وطن نہيں بنا کرتے جن کا ذرّہ ذرّہ عظمت اور تقدس کا حامل ہوتاہے -جن کے ہاتھوں زمانہ نئي انگڑائي ليتا ہے -
چھيني ہوائے غرب نے فيشن کے نام پر
سيدانيوں کے سر سےردا يا علي مدد
----- جو شيعيت کي زندگي کے ہر شعبہ ميں دوبارہ دين کي تازگي وشادابي کي بہار لانے کا سبب بنتے ہيں ، عالم ا سلام کي پيشاني پر تبسم کي لہر دوڑ جاتي ہے -
----- عالم اسلام کي عورتيں اپنے نونہالوں کے نام ان کے نام پر رکھنے سے فخر محسوس کرتي ہيں -حوّا کي بيٹياں بارگاہ الہي ميں دعا کرتي ہيں الہي مجھے لخت جگر اور نور نظر ملے تو اس کا نام مرتضي (مطہري ) رکھوں گي صادق(وزيري)
رکھوں گي ،زينب وکلثوم رکھوں گي -
محترمہ مومنہ! حوّا کي بيٹي ، ہر نئے نونہاں کي آغوش -آپ کي شاخ -آپ کي شاخ پر بھي ہم کسي ايسے ہي پھول کے منتظر ہيں - آپ کي ہستي پر ہم کسي ايسي ہي چہچہاتي ہوئي مينا کے منتظر ہيں - جس باغ کو رسول وآئمہ اور ان کي اولادوں نے اپنے خون سے سيراب کيا تھا آج اس باغ کے پھول مرجھانے کو ہيں ، اس کي گھاس کو کوئي خون تو کيا اپنے پسينے سے بھي سيراب کرنے والا نہيں - ہے آپ ميں سے کوئي جو اس باغ کو سيراب کرے ؟
مولف: سيد عابد حسين زيدي
اقتباس ازکتاب : گھر کو جنت بنانے کے چودہ مجّرب نسخے