گروپ پانچ جمع ايک کے ساتھ مذاکرات
اردو ریڈیو تھران کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والی ایک خبر کے مطابق اسلامي جمہوريہ ايران کے صدر نے کہا ہے کہ بين الاقوامي قوانين کے دائرے ميں ايران ميں ہي يورينيم کي افزودگي، اسلامي جمہوريہ ايران کي ريڈ لائن ہے- اسلامي جمہوريۂ ايران کے صدر ڈاکٹر حسن روحاني نے آج ايران کے کھيل اور جوانوں کے مجوزہ وزير کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ايران فہم و فراست اور تدبير و منطق کے ساتھ گروپ پانچ جمع ايک کے ساتھ مذاکرات ميں شامل ہوا ہے- اسلامي جمہوريۂ ايران کے صدر نے تہران کے مذاکراتي فريقوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ايران کسي بھي طور پر دھمکي ، تحقير اور امتيازي سلوک کا جواب نہيں دے گا کيوں کہ اسلامي جمہوريۂ ايران نےکسي بھي طاقت کے سامنے نہ ہي سر جھکايا ہے اور نہ جھکائے گا-
صدر مملکت نے اس بات پر تاکيد کرتے ہوئے کہ ايران ديگرملکوں کي مانند کبھي کبھي بين الاقوامي ميدان ميں امتيازي سلوک تسليم نہيں کريگا کہا کہ دوسروں کو بھي اس بات پر اعتماد کرنا چاہيئے کہ ايران ايٹمي ٹکنالوجي سے استفادہ اپني پيشرفت کے لئے چاہتا ہے دوسروں کےلئے خطرہ بننے کے لئے نہيں - جناب روحاني نے مزيد کہا کہ اسلامي جمہوريۂ ايران بين الاقوامي مسائل کے حل کا اصلي راستہ سياسي مذاکرات کو قرار ديتا ہے- جناب روحاني نے گروپ پانچ جمع ايک کےساتھ مذاکرات ميں ايران کے مجوزہ تين مرحلے پيش کئے جانے کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنيا کے ساتھ ايران کے امن پسندانہ موقف سے جنگ پسندوں ميں پيدا ہونے والا خوف و ہراس اس بات کا باعث بنا کہ بڑي طاقتيں ايران کے منصوبے کے مقابلے ميں صرف اس کي مجموعي باتوں کو تسليم کريں-
اسلامي جمہوريۂ ايران کے وزير خارجہ نے پابندياں ختم کئے جانے کو جنيوا ميں ايران اورگروپ پانچ جمع ايک کے درميان مذاکرات کا اہم ترين موضوع قرار ديا- جناب محمد جواد ظريف نے کل رات جنيوا ميں ايران اور گروپ پانچ جمع ايک کے ساتھ مذاکرات کے اختتام پر ايراني نامہ نگاروں کے اجتماع ميں کہا کہ ابھي کوئي اتفاق رائے حاصل نہيں ہوا ہے تاہم کسي سمجھوتے کے حصول ميں کافي اچھي پيشرفت ہوئي ہے- جناب ظريف نے آخري قدم پر سمجھوتے کے بارے ميں بھي کہا کہ اتفاق رائے کے حصول کےلئے اچھي پيشرفت حاصل ہوئي ہے اور ايران نے سمجھوتے کے جو تين مراحل پيش کئے ہيں انہيں ايک ساتھ آگے بڑھنا چاہيئے اور ايسانہ ہونے کي صورت ميں کوئي نتيجہ حاصل نہيں ہوگا-ايران کے سينير ايٹمي مذاکرات کار نے اس امر پر تاکيد کرتے ہوئے کہ ان مذاکرات ميں اختلاف رائے ميں کمي لانے کا جائزہ ليا جا رہا ہے، کہا کہ جو بھي قدم اٹھايا جائے وہ ايران کو اعتماد ميں لانے کے لئے ہو-
جناب ظريف نے مذاکرات ميں پابنديوں کا مسئلہ پيش کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جنيوا اجلاس کے تمام فريق، پابنديوں کے ماہرين کو بھي ساتھ ميں لائے تھے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ تمام موضوعات ميں پابنديوں کےخاتمے کامسئلہ انتہائي اہم تھا- جناب ظريف نے اسي طرح ايٹمي ٹکنالوجي کے حصول ميں ايران کے حقوق کے تحفظ اور موجودہ تشويش برطرف کئے جانے کے لئے ايران کي آمادگي پر تاکيد کرتے ہوئے کہا کہ ايران اور گروپ پانچ جمع ايک کے درميان مذاکرات کا مقصد، نہ تعلقات ميں تبديلي لانا اور نہ ہي مشکلات کا حل ہے بلکہ ايٹمي مسئلےکو حل کرنا اور اعتماد کي بحالي کي راہ ميں اہم قدم اٹھانا ہے-
متعلقہ تحریریں:
رہبر انقلاب اسلامي،اسرائيل کا وجود ناجائز ہے
صدر مملکت روحاني، ايران ايٹمي ہتھيار تيار کرنے کے درپے نہيں