آزادي ہزار نعمت ہے
آزادي ايک عظيم نعمت ہے اور آزادي کي زندگي کا ايک دن غلامي کي ہزار سالہ زندگي سے بہتر ہے - بڑي خوش قسمت ہيں وہ اقوام جو آزاد فضا ميں سانس لے رہي ہيں اور بڑي قسمت ہيں وہ عوام جو آج غلامي کي زندگي سے نجات حاصل کر چکي ہيں - آزادي ايک ايسي بيش بہا نعمت ہے جس کا جتنا شکر ادا کيا جائے کم ہے- شايد عقيدے کے بعد آزادي ہي ايک ايسي چيز ہے جس کي خاطر انسان اپنا سب کچھ قربان کر سکتا ہے- شايد ايسے ہي جذبات کے اظہار کے ليے شاعر نے کہا ہے کہ
عشق آزادي بہار زيست کا سامان ہے
عشق ميري جان آزادي ميرا ايمان ہے
عشق پر قربان ميري ساري زندگي
ليکن آزادي پر ميرا عشق بھي قربان ہے
بلاشبہ پاکستان کا 27 رمضان کو قيام نہ صرف اللہ تعاليٰ کي جانب سے برصغير پاک و ہند کے مسلمانوں کے ليے ايک ناياب تحفہ تھا بلکہ تمام عالم اسلام کے ليے ايک معجزہ بھي تھا- اس امر ميں بھي کوئي شک نہيں کہ انگريزوں کے برصغير پاک و ہند پر غالب آ جانے کے بعد مسلمانوں پر زمين اس قدر تنگ کرنے کي کوشش کي گئي کہ پورے ہندوستان کے مسلمان يہ سمجھ گئے کہ مخالف قوتيں خاص کر ہندو انھيں ہر ممکن طريقے سے غلام بنانے اور دين اسلام کو خيرباد کرنے پر مصر ہيں اور اس کي وجہ ان حالات و واقعات کا تسلسل تھا جو کہ مسلمانوں کے ساتھ جاري تھے مثلاً بنکم چيٹرجي نے ’’بندے ماترم‘‘ کا ترانہ اس تصور کے ساتھ پيش کيا کہ بھارت ماتا! ہم تيرے بندے ہيں-
يہ ترانہ قيام پاکستان کے بعد بھي مسلمانوں کو پڑھنے پر مجبور کيا جاتا رہا- اسي طرح ’’برہمو سماج‘‘ کے نام سے ايک ادارہ قائم کيا گيا جو اکبر بادشاہ کے ’’دين الٰہي‘‘ کا دوسرا رخ کہا جا سکتا تھا- رام موہن رائے نے بھي اسي طرز پر ايک ادارے کي ’’مجلس ايزدي‘‘ کے نام سے داغ بيل ڈالي- اس کے بعد ديانند سرسوتي نے ’’آريہ سماج‘‘ کي پرتشدد تحريک شروع کي، جس ميں کھل کر کہا گيا کہ ہندوستان صرف ہندوۆں کا ہے، يہاں مسلمانوں کے ليے کوئي جگہ نہيں لہٰذا مسلمان يا تو ہندو بن جائيں يا پھر ہجرت کرکے چلے جائيں- اسي تحريک کے تحت آر ايس ايس بنائي گئي جو ايک انتہا پسند ہندو جماعت تھي- اس کے علاوہ ’’شدھي‘‘ کي تحريک شروع کي گئي جس کا مقصد مسلمانوں کو دوبارہ ہندو بنانا بتايا گيا- اس تحريک سے ميوات کے علاقے ميں مسلمانوں کو تيزي کے ساتھ ہندو مذہب قبول کرايا گيا- پھر سنگھٹن تحريک کے ذريعے تمام ہندوۆں کو جمع کيا جانے لگا- ( جاري ہے )
متعلقہ تحریریں:
آزادي کي نعمت کا احساس
نظرياتي لحاظ سے تاريخ قيام پاکستان