• صارفین کی تعداد :
  • 7090
  • 8/13/2013
  • تاريخ :

نيا مکان

نیا مکان

يہ ان دنوں کا ذکر ہے جب سب جانور اکٹھے رہا کرتے تھے- ايک دن سب نے مل کر نيا مکان بنانے کا فيصلہ کيا- ان ميں بھيا ريچھ، لومڑ، بھيڑيا سب ہي جانور شامل تھے-

خرگوش نے سب سے کہہ ديا کہ، "گرمي ميں کام کرنے سے مجھے پسينہ آتا ہے، لو لگ جاتي ہے اور آنکھيں دکھنے لگتي ہيں، اس لئے ميں کام نہيں کروں گا-"

وہ چھتري اٹھاۓ اور چھڑي ہلاتا ہوا کبھي ادھر بھاگا ہوا جاتا کبھي ادھر- سب ديکھنے والے يہي کہتے کہ خرگوش سے زيادہ کام کوئي نہيں کرتا-

اس مکان ميں ہر جانور کے لئے عليحدہ کمرا تھا- مکان ميں بڑا صحن تھا- برآمدہ اور بالکنياں تھيں، غرض مکان اتنا خوبصورت تھا کہ سب نے تعريف کي- بھيا خرگوش نے اپنے رہنے کے لئے اوپر کي منزل کا کمرا چنا- وہ بازار سے ايک بندوق، دھماکے دار پٹاخے اور لوہے کي بالٹي خريد کر لايا اور سب کي نظروں سے بچا کر اس نے يہ چيزيں اپنے کمرے ميں چھپا ديں- بالٹي ميں صابن کا پاني بھرا اور دروازے کے پيچھے رکھ دي-

پہلے دن سب لوگ صحن ميں بيٹھے چاۓ پي رہے تھے- خرگوش بولا، "آج کل مجھے عجيب سا مرض لاحق ہوگيا ہے- جب کھانستا ہوں تو در و ديوار ہلنے لگتے ہيں اور جب تھوکتا ہوں تو پورا کمرہ بھر جاتا ہے-"

سب جانور ہنسنے لگے- لومڑ بولا، "کيا پدي کيا پدي کا شوربہ!"

بھيڑيا بولا، "خرگوش ہميشہ بے پر کي ہانکتا ہے-"

خرگوش بولا، "اچھا دوستو، مجھے نيند آ رہي ہے- ميں اپنے کمرے ميں چلتا ہوں- شب بخير!"

خرگوش اپنے کمرے ميں چلا گيا- باقي جانور گپ شپ ميں مصروف رہے-

کچھ دير کے بعد خرگوش نے صحن ميں جھانک کر آواز لگائي، "مجھے چھينک آ رہي ہے- سب لوگ اپنے کان بند کر ليں-"

سب جانور چلاۓ، "جتنا جي چاہے چھينکو اور کھانسو-"

خرگوش نے کہا، "اچھا تو يہ لو-"

يہ کہہ کر اس نے بندوق داغ دي- بندوق کے دھماکے سے سب جانور اچھل پڑے-

گوہ بولي، "خرگوش کے چھينکنے سے تو بڑے زور کا دھماکہ ہوتا ہے-"

خرگوش کچھ دير بعد پھر بولا، "ميں کھانسنے لگا ہوں، سب لوگ اپنے کان بند کر ليں-"

سب جانور ہنسنے لگے- ريچھ چلا کر بولا، "تمہيں کوئي منع نہيں کرتا- تم شوق سے کھانسو-"

خرگوش نے کہا، "ہوشيار رہو ميں ابھي کھانسنے لگا ہوں-"  ( جاري ہے )

 

 

متعلقہ تحریریں:

لکڑہارے کي رحم دلي

دوسرے شير سوختہ شير کا انتقام لينا چاہتے تھے