• صارفین کی تعداد :
  • 5026
  • 7/23/2013
  • تاريخ :

ماہ رمضان ميں اور نزول قرآن

ماہ رمضان میں اور نزول قرآن

کيا پورا قرآن ماہ رمضان ميں نازل ہوا (حصّہ اوّل) 

5- بعض ديگر شيعہ علماء (منجملہ ملامحسن فيض کاشاني (6) اور ابوعبداللہ زنجاني (7)) نے کہا ہے: "نزول قرآن سے مراد، اس کے الفاظ کا نزول نہيں بلکہ اس کے حقائق اور مفاہيم کا نزول ہے نيز نزول قرآن سے مراد رسول اللہ (ص) کے قلب پر نازل ہونا ہے اور روايات ميں قلب رسول (ص) کو "بيت المعمور" قرار ديا گيا ہے"-

علامہ طباطبائي (رح) "نزول دفعي اور نزول تدريجي" ميں فرق کے قائل ہوکر کہتے ہيں: "تنزل" وہي تدريجي نزول ہے جو قرآن کے قطعات اور تفصيل کي صورت ميں نزول پر مشتمل ہے- يہ رائے بعض قرآني شواہد پر مبني ہے؛ ارشاد رباني ہے:

"وہ کتاب ہے جس کي آيتيں مضبوط اتاري گئي ہيں، اور انہيں ايک صاحبِ علم و حکمت کي طرف سے تفصيل کے ساتھ بيان کيا گيا ہے- (8)

علامہ طباطبائي (رح) دفعي نزول کي ضرورت بيان کرتے ہوئے لکھتے ہيں: "قرآن کريم، ايک والا حقيقت، باطني روح اور بسيط روح ہے؛ جس طرح کہ يہ الفاظ اور کلمات کي صورت ميں تفصيل يافتہ اور جزء جزء حقيقت پر مشتمل ہے- اس بار قرآن کي وہي بسيط اور کلي روح، لوح محفوظ ـ جو کہ علم الہي کا ايک مرتبہ ہے ـ سے يکبارگي سے رسول اللہ (ص) کي جان و روح پر متجلّي ہوئي؛ کيونکہ جو معلم، مربّي، بشير، نذير اور رحمۃللعالمين ہو اس کو اپني دعوت، آسماني پيغام اور کتاب کے عناوين، بنيادي اغراض و اہداف سے کلي اور اجمالي طور پر واقف ہونا چاہئے اور عظيم الہي تعليمات، آئين ہدايت، خلقت کے حقائق اور وجود کے اسرار سے سے آگہي پائے- (9)

چنانچہ دفعي نزول کا سبب اہداف، طريق کار، ہدايات و حقائق سے اجمالي آگہي کا حصول ہے اور ضروري ہے کہ پيغمبر اکرم (ص) اس غيبي علم و فيض سے بہرہ مند ہو؛ اگرچہ تدريجي اور واقعات و ضروريات کے تناسب سے، قرآن کا نزول پيغمبر اکرم (ص) کے قلب کي تحکيم و تثبيت ميں بہت زيادہ مۆثر تھا؛ آيات الہي کے نزول کي ترتيب بني نوعي انسان کي راہنمائي اور نمونہ ہائے عمل پيش کي تنزيل ايک اسلامي تہذيب و تمدن کي تشکيل ميں بہت زيادہ مفيد اور کارساز تھي-

مذکورہ نظريات ميں علامہ طباطبائي کو علم کلام کي تائيد حاصل ہے؛ ليکن قرآني علوم کے بعض محققين ان کي دلائل کو کافي نہيں سمجھتے اور ان کي رائے يہ ہے کہ: جس چيز کو مسلّمہ طور پر قبول کيا جاسکتا ہے يہ ہے کہ قرآن تدريجاً نازل ہوا ہے اور ماہ مبارک رمضان کي فضيلت بھي اسي ميں ہے کہ بني نوع انسان کي ہدايت کے لئے قرآن کي بعض آيات کا نزول اسي مہينے سے شروع ہوا- (10) (ختم ہوا)

 

حوالہ جات:

6- تفسير صافي، ج1، ص 41-

7- تاريخ قرآن، ص 10-

8- سورہ هود(11)، آيت 1-

9- رجوع کريں:

 الف- الميزان، ج 2، صص 15 و 18، ج 18، ص 139، ج 14، صص 231 و 232-

 ب-  آيۃاللہ جوادي آملي، تفسير موضوعى، صص 72- 74-

10- آيۃاللہ معرفت، التمهيد، ج 1، ص 101- 121-

 

ترجمہ اور تحریر: محمد حسین حسینی


متعلقہ تحریریں:

قرآني آيات اور سورتوں کي ترتيب

کيفيت حرکات‌