• صارفین کی تعداد :
  • 4914
  • 7/21/2013
  • تاريخ :

کيا پورا قرآن ماہ رمضان ميں نازل ہوا

کیا پورا قرآن ماہ رمضان میں نازل ہوا

ارشاد رباني ہے کہ {ماہ رمضان جس ميں قرآن نازل کيا گيا ہے} (1) اور سوال يہ ہے کہ کيا پورا قرآن ماہ رمضان ميں نازل ہوا ہے؟

نزول قرآن کي کيفيت کے بارے ميں آيات کريمہ کو دو زمروں ميں تقسيم کيا جاسکتا ہے:

ايک- وہ جو شب قدر ميں نزول قرآن کے نزول پر دلالت کرتي ہيں جيسے: سورہ بقرہ کي آيت 185، سورہ دخان کي تيسري نيز سورہ قدر کي پہلي آيت-

دو- وہ جو 20 سے 23 سال کے عرصے ميں قرآن کے تدريجي نزول پر دلالت کرتي ہيں؛ جيسے: سورہ اسراء کي آيت 106 اور سورہ فرقان کي آيت 32-

يہاں پوچھا جاسکتا ہے کہ "آيات کے ان زمروں کو کيونکر جمع کيا جاسکتا ہے اور 23 سال کے دوران قرآن کے نزول کو شب قدر ميں نزول قرآن کے ساتھ کيونکر ہمآہنگ کيا جاسکتا ہے؟"

شيعہ ـ سني کے جوابات کچھ يوں ہيں:

1- زيادہ تر سني علماء اور بعض شيعہ علماء (منجملہ شيخ مفيد، سيد مرتضي، ابن شہرآشوب) نے جواب ديا ہے کہ: شب قدر نزول قرآن سے مراد، نزول کا آغاز ہے جو ماہ رمضان ميں ہوا ہے؛ کيونکہ کسي بھي واقعے کو اس کے آغاز سے نسبت دي جاسکتي ہے؛ (2) چنانچہ شيعہ اور سني علماء کي اس رائے کے مطابق آيات کا پہلا زمرہ دوسرے زمرے سے متصادم نہيں ہے-

2- بعض علماء کا خيال ہے کہ "رمضان" سے مراد ايک خاص رمضان نہيں ہے بلکہ رمضان کي نوع ہے؛ يعني ہر سال کي ہر رات کو لوگوں کي ضرورت کے مطابق قرآني آيات نازل ہوتي رہي ہيں اور جبرائيل ضرورت کے وقت بحکم خدا، رسول (ص) کے لئے پڑھتے رہے ہيں- فخررازي نے يہ امکان ظاہر کيا ہے- (3) ظاہر ہے کہ اس فرض کي روشني ميں بھي پہلا زمرہ دوسرے سے متصادم نہيں ہے-

3- بعض علماء کہتے ہيں: آيات کے پہلے زمرے کے معني يہ ہيں کہ قرآني آيات ہر سال رمضان کے مہينوں ميں نازل ہوتي رہي ہيں چنانچہ نزول قرآن کو رمضان سے منسوب کرنا صحيح ہے- (4)

4- شيخ صدوق سميت بعض علماء کي رائے يہ ہے کہ قرآن مجموعي طور پر ايک شب قدر ميں بيت المعمور ـ يا بيت العزة ـ ميں نازل ہوا ہے؛ اور پھر 20 يا 23 سالوں کے دوران پيغمبر اکرم (ص) پر تدريجاً نازل ہوتا رہا ہے- يہ رائے بعض روائي اور حديثي شواہد سے ماخوذ ہے- مثال کے طور پر امام صادق (ع) فرماتے ہيں:  

"قرآن يکجا بيت المعمور پر نازل ہوا ہے اور اس کے بعد 20 سال کے عرصے کے دوران رسول اللہ (ص) کے قلب مبارک پر نازل ہوتا رہا ہے"- (5)  (جاری ہے)

 

حوالہ جات :

1- سورہ بقره(2)، آيت 185-

2- آيۃاللہ معرفت، التمهيد، ج 1، ص 113-

3-  التفسير الكبير، ج 5، ص 85-

4- سيد قطب، فى ظلال القرآن، ج 2، ص 79-

5 - صدوق، الاعتقادات، ص 101-  بحارالانوار، ج 18، ص 250-

 

ترجمہ : محمد حسین حسینی

 


متعلقہ تحریریں:

قرآن کي روشني ميں ماہ رمضان  کي فضيلت

ماہ رمضان کي برکت اور قرآن پڑھنا