• صارفین کی تعداد :
  • 5458
  • 4/12/2013
  • تاريخ :

کيا يہ بے سر وپا سي مخلوق آدمي زاد ہے؟!

شیر

شير نے ہاتھي اور اونٹ سے پوچھا کيا تو آدمي زاد ہے؟

شير نے گائے سے پوچھا کيا تو آدمي زاد ہے؟

شير نے گدھے سے پوچھا کيا تو آدمي زاد کے سينگ ہے؟

شير نے گھوڑے سے پوچھا تو کون ہے؟

شير قدرے اور چلا اور ايک کھيت کے قريب جا پہنچا- کيا ديکھا ہے کہ ايک شخص لکڑيوں کا گھٹا باندھ رہا ہے اور ايک لڑکا بھي اس کي مدد کر رہا ہے اور شاخوں کو الگ الگ ترتيب دے رہا ہے-

شير نے دل ميں کہا: " بظاہر تو يہ بے سر وپا سي مخلوق آدمي زاد نہيں لگتي ليکن پوچھ لينے ميں کيا ہرج ہے- سوال عقل کي پابي ہے- چنان چہ آگے بڑھ کر اس نے کام ميں جتے اس آدمي سے پوچھا : " کيا تو ہي آدم زاد ہے؟"

کام ميں مشغول آدمي ڈرتے ڈرتے بولا: " جي ہاں ميں ہي ہوں، اے شير بادشاہ! ميں ہميشہ ہر ايک سے آپ کي صحت اور سلامتي کا احوال پوچھتا ہوں-"

شير بولا: " درست، ليکن ميں يہ ديکھنے آيا ہوں کہ کيا يہ تو ہي ہے جو تمام حيوانات کو اذيت پہنچاتا ہے اور ہر کوئي تجھ سے جائف ہے-"

آدمي بولا: " اے شير بادشاہ! آپ صاحب اختيار ہيں- ليکن ميں اور اذيت؟ کيل کسي نے آپ سے اس طرح بات کہي؟ اگر کوئي ہم سے ڈرتا ہے تو وہ خود ڈرپوک ہے وگرنہ ميں تو تمام حيوانات کا نوکر ہوں- ميں ان کي خدمت بجا لاتا ہوں- ہمارا تو کام ہي خدمت گزاري ہے- جو لوگ اس طرح باتيں بناتے ہيں، نا انصافي کرتے ہيں اور آدمي زاد کي قدر نہيں پہچانتے- آپ کو افواہون پر کان نہيں دھرنا چاہيئے، يہ آپ کے مقام سے بہت بعيد ہے- آپ تو ہر ايک کے سردار ہيں سو آپ کو بہت ہوشيار رہنا چاہيئے-"

شير بولا: " ميں نے ديکھا کہ کيا ہاتھي، کيا گائے، کيا گدھا، اونٹ اور گھوڑا- سبھي کو تم سے شکايت ہے- بندر گيدڑ تم سے خائف ہيں اور سبھي کہتے ہيں کہ آدمي زاد نے ہميں زچ کرديا ہے-"

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان