• صارفین کی تعداد :
  • 6389
  • 4/12/2013
  • تاريخ :

شير اور آدمي زاد

شير اور آدمي زاد

ايک دفعہ کا ذکر ہے کہ ايک شير جنگل کے ميدان ميں بيٹھا اپنے بچوں کو کھيل کود ميں مشغول ديکھ رہا تھا کہ اچانک بندروں اور گيڈروں کا ايک غول دوڑتا بھاگتا سراسيمگي کے عالم ميں وہاں پہنچا-

شير نے استفسار کيا:" کيا خبر ہے؟" وہ بولے،" کچھ نہيں، ايک آدمي زاد جنگل کي طرف آ رہا تھا اور ہم خوف زدہ ہوگئے-"

شير نے اپنے دل ميں سوچا کہ آدمي زاد يقينا کوئي بہت بڑے ڈيل ڈول کا حيوان ہے ليکن وہ جانتا تھا کہ خود اس کي طاقت ہر کسي پر غالب ہے چنانچہ اس نے انھيں تسلي ديتے ہوئے کہا:" آدمي زاد کوئي ايسي شے نہيں کہ اس سے خوف کھايا جائے-"

وہ بولے " درست ہے، اس سے ڈرنا نہيں چاہيئے يعني خوف بري چيز ہے ليکن تمھيں ابھي تک آدمي کي جنس سے واسطہ نہيں پڑا- آدمي زاد بڑي وحشت ناک شے ہے اور اس کي قوت سب سے زيادہ ہے-"

شير نے قہقہہ لگايا اور بولا: گبھرانے کي کوئي بات نہيں، آدمي کيا چيز ہے، اگر ديو بھي ہو تو جب تک ميں يہاں ہوں، تمھيں کسي چيز سے نہيں ڈرنا چاہيئے-"

ليکن سچي بات تو يہ ہے کہ شير جنگل سے باہر نکلا ہي نہ تھا اور ساري زندگي ميں اس نے آئمي کو ديکھا ہي نہيں تھا- اس نے سوچا کہ اگر ميں نے بندروں اور گيدڑوں سے آدمي کے بارے ميں پوچھا تو وہ ہنسيں گے اور ميري عزت جاتي رہے گي- سو وہ خاموش رہا اور خود سے کہني لگا:" کل نکلوں گا اور اس قدر گھوموں پھروں گا کہ آخر کار اس آدم زاد کا کھوج لگا لوں گا- اسے مار کر اس کي لاش يہاں پھينکوں گا تا کہ حيوانوں کے دل سے اس کا خوف نکل جائے!"

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

گيدڑ اس بے دمي اور رنگوں کے ساتھ کہ ميں مور کي طرح ہوگيا ہے