اسلام صلح و آشتي، عدل و انصاف اور مہرباني اور انسانيت کي حمايت کرتا ہے
مسز فاطمہ گراہام
مسز فاطمہ گراہام کے دوستوں نے قرآن کا انگريزي ترجمہ اس کے حوالے کيا
میں سنا تھا :" اسلام بہترين دين ہے ليکن مسلمان ايک دين کے بہترين پيروکار نہيں ہيں"-
بعد ميں نے اس موضوع کے بارے ميں سوچا کہ مسلمان اور دين اسلام کے پيروکار دين اسلام کے برعکس غير کامل اور غير سادہ (دنيا کي چمک دمک ميں ڈوبے اور پيچيدہ) ہوسکتے ہے- جب ميں نے ديگر نومسلم سے بات چيت کي تو ان کا خيال بھي يہي خيال تھا-
ابتداء ميں جب آپ سلام کے ساتھ روشناس ہوتے ہيں گويا ايک طاقتور معنوي و روحاني رابط و تعلق قائم ہوجاتا ہے جو آپ کو خدا اور دين اسلام تک پہنچا ديتا ہے- مجھے ايک نومسلم فرد کي حيثيت بعض قوانين کا پاس رکھنا پڑ رہا تھا- لباس کي کيفيت و نوعيت، بعض خاص قسم کي غذائيں کھانا اور بعض غذاۆوں سے پرہيز کرنا، وہ اعمال جو انجام دينا ضروري ہيں اور وہ امور جن سے اجتناب کرنا چاہيئے ----
کئي سال کا عرصہ گذرا اور ميں نے اس حقيقت کا ادراک کر ليا کہ " آپ ہر زمانے ميں تمام مسلمانوں کو قائل نہيں کر سکتے چنانچہ آپ کو زندگي کے ليے ايک راہنما کي ضرورت ہے تا کہ ايک صحيح سمت ميں عبادات بجا لا سکيں- چنانچہ ميں نے مطالعہ و تحقيق کے بعد مذہب شيعہ کا انتخاب کيا اور يہ اپني جگہ ايک دوسري داستان ہے-
اب اسلام ميں سادگي کے موضوع کي طرف لوٹتے ہيں- ہمارا دين (اسلام) صلح و آشتي، عدل و انصاف اور مہرباني اور انسانيت کي حمايت کرتا ہے- "يو اين ڈي پي" نے عرب ملکوں کي ترقياتي امور کے بارے ميں اپني رپورٹ 2002 ميں مطلوبہ حکمراني کے سلسلے ميں اميرالمومنين علي عليہ السلام کے چھ اقوال ذکر کيے ہيں: ميں يہاں ان چھ اقوال ميں سے دو اقوال نقل کرنا چاہوں گي جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام عدل و انصاف کے قيام کے بارے ميں کس قسم کے پروگرام رکھتا ہے:
1- لوگ دو حالتوں سے خارج نہيں ہيں، يا تو وہ تمہارے ديني برادران ہيں يا پھر انسان ہيں بالکل تمہاري مانند-
2- پرہيزگار انسان دنيا ميں برتر فضيلتوں کي مالک ہيں، ان کي باتيں سچي، ان کا لباس ميانہ روي اور ان کي چال متواضع اور فروتني پر مبني ہے اپني آنکھيں بند کرتے ہيں ان چيزوں پر جو اللہ نے حرام کردي ہيں اور اپنے کانوں کو مفيد علوم کے ليے وقف کر چکے ہيں- تنگدستي اور فراخي ميں ان کا حال يکسان ہے-
شعبہ تحرير و پيشکش تبيان