• صارفین کی تعداد :
  • 3117
  • 2/18/2013
  • تاريخ :

ازدواجي زندگي کے مسائل

شادی بیاه

کامياب ازدواجي زندگي کے ليۓ پانچ سنہري اصول

يہي جوڑا جو اس وقت ايک دوسرے سے اس قدر شديد نفرت کر رہا  ہے کيا يہي جوڑا شادي سے پہلے ايک دوسرے کا عاشق نہيں تھا ؟   ايک دوسرے کو پسند کرنے کے بعد اور شادي سے پہلے اگر صحيح طرح سے شادي کي حقيقت سے دونوں کو آگاہي ہوتي تو شايد اس طرح کي مشکلات کا ان دونوں کو سامنا نہ کرنا پڑتا -  ہمارے ملکوں ميں يہ  ہوتا ہے کہ لڑکا اور لڑکي پہلے  ايک دوسرے کو پسند کر ليتے ہيں  ، ايک دوسرے کے عاشق بن  جاتے ہيں ، شادي کر ليتے ہيں اور اس کے بعد ايک دوسرے کو پہچاننے کے مراحل طے کر نا شروع کر ديتے  ہيں -  يہ راستہ بالکل غلط ہے  اور ضرورت اس امر کي ہے کہ صرف عشق پر اکتفا نہيں کرنا چاہيۓ - ايک  کامياب ازدواجي زندگي کے ليۓ صرف عشق کافي نہيں ہوتا ہے - انسان کو کامياب زندگي گزارنے کے ليۓ بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے   اور  ان مشکلات اور پريشانيوں کے اثرات ہر فرد کي ازدواجي زندگي پر بھي مرتب ہوتے ہيں -

شادي ميں پانچ اہم مشکلات

عشق کے بارے ميں بہت سارے غلط تصورات بھي ہمارے سامنے آتے ہيں -  عام طور پر شادي کے  ايک يا دو سال کے بعد بہت سارے مسائل اور شکايات سامنے آنا شروع ہو جاتي ہيں -  بيويوں کو يہ شکايت ہوتي ہے کہ ان کے شوہر مزيد ان پر توجہ نہيں ديتے اور  شادي سے پہلے کي طرح ان کو عاشقانہ نگاہ سے نہيں ديکھتے ہيں - بہت سارے  جوان جوڑے اس بات کي شکايت کرتے ہيں کہ انہيں اس بات کا احساس ہونے لگا ہے کہ ان کا عشق اب  بےجان ہو چکا ہے  ليکن حقيقت يہ ہوتي ہے کہ عشق اپني شکل تبديل کر ليتا ہے اور ايک نئي شکل  اختيار کرکے مياں بيوي کي زندگي ميں داخل ہو چکا ہوتا ہے -  عشق کبھي بھي نہيں مرتا ہے - ايک چھت کے نيچے زندگي گزار کر مياں بيوي دوستانہ تعلقات کي بجاۓ  نفرت آميز تعلقات کا آغاز کر بيٹھتے ہيں -  ايک  چھت کے نيچے زندگي گزارنے سے  جوان شادي شدہ جوڑوں کو بہت ساري حقيقتوں کا علم ہوتا ہے -

( جاري ہے )

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان