ہاتھي کي بے وقوفي
چڑياں يکجان ہو جاتي ہيں
چڑيا اور ہاتھي
ہاتھي بولا: پاني پينے کے ليے جاتے ہوئے وہي ميري گزرگاہ ہے- کاکلي بولي: "دنيا بہت بڑي ہے مياں ہاتھي! کسي ايسي جگہ سے گزرا کرو کہ دوسروں کے بچے پامال نہ ہوں-"
ہاتھي بنکارا: " پامال بھي ہوجائيں تو کيا برائي ہے؟ سو چڑياں ايک ہاتھي کي قدر و قيمت نہيں رکھتيں- ہاتھي ہاتھي ہے!" کاکلي نے کہا: " يقينا ہاتھي بڑا ہے ليکن ہمارے ليے ہماري جان بھي بڑي عزيز اور پياري ہے اور اگر تمہاري سوچ صحيح نہج پر ہو اور تم انصاف سے کام لو تو تمہيں ايسي باتيں کہنے کا کوئي حق نہيں- جس طرح تمہارادل چاہتا ہے کہ تم اور تمہارے بچے آرام سے زندگي بسر کريں ہم بھي چين سے زندگي گزارنے کي آرزومند ہيں- کيا تمہيں اچھا لگے گا کہ کوئي آئے تمہارے گھر کو اجاڑ دے اور تمہارے بچوں کو در بدر کر ڈالے؟
ہاتھي بولا: " کسي ميں مجھ ايسي طاقت نہيں- ميں ہاتھي ہوں جو ميرے جي ميں آئے کرتا ہوں-"
کاکلي بولي: " کسي بھول ميں نہ رہو کيوں کہ اگر نا انصافي ہونے لگے تو پھر ہر کسي کا زور ہر کسي پر چلنے لگتا ہے- اپنے اس جسم پر مت پھولو! زندگي صرف عدل اور دوستي سے حلاوت پاتي ہے- ہم بھي چاہيں تو تمہيں اذيت دے سکتے ہيں- کسي شاعر کا قول ہے:
دشمن کو حقير اور بے چارہ نہ جان!"
ہاتھي نے کہا: "لو مجھے ديکھو کہ تجھ نادان چڑيا کا جواب دينے بيٹھ گيا اري يہ بے جا مداخلت ختم کر گھاس کا قطعہ ميري مالکيت ہے!"
کاکلي بولي: "مياں ہاتھي مخالفت اور عناد سے باز آۆ- ميں نے صاف سيدھي بات کي ہے سب جانتے ہيں خود تم بھي جانتے ہو- ميں يہاں آئي تم سے ايک درخواست کي- ہم پر اور خود اپنے آپ پر رحم کرو اور کوئي دوسرا راستہ اختيار کرو ورنہ خود نقصان اٹھاو گے اور ہم تمہيں ايسا مزہ چکھائيں گي کہ اس کي داستانيں بنيں گي-"
جاري ہے
پيشکش : شعبہ تحرير و پيشکش تبيان