• صارفین کی تعداد :
  • 3876
  • 10/30/2012
  • تاريخ :

لفظ مولا اور آئمہ اکرام

غدیر خم اور لفظ  مولا

جي ہاں ! نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم مولا  تھے اور علي عليہ السلام بھي مولا ہيں اور نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے غديد خم کے موقع پر اس حقيقت کو بيان کيا ہے اور  عام اعلان کيا کہ سب جان ليں يہ يہ صحيح ہے کہ علي عليہ السلام نبوت کے مقام پر تو فائز نہيں ہيں ليکن  بالکل نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کي مانند انہيں لوگوں پر ولايت اور الويت حاصل ہے -

بہت سے شيعہ حضرات حديث غدير کو حضرت علي عليہ السلام کي خلافت اور حکومت ميں  جانشيني کي حقانيت ثابت کرنے کے ليۓ  استعمال کرتے ہيں ليکن غديد خم کے موقع پر نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے الفاظ اس حد تک وسيع ہيں کہ ہرگز ظاہري خلافت تک محدود نہيں  اور نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے ليۓ حضرت علي عليہ السلام کي حقيقي خلافت کو ظاہر کرتا ہے  اور  حضرت علي عليہ السلام کو نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے تمام مقامات اور اختيارات حاصل ہيں اور مومنين بھي انہيں فرمان خدا کے  اجرا اور اس کي علم و عصمت و عدالت کہ جس کي خدا اور اس کے رسول نے تائيد کي ہے ، اس کا احترام کرتے ہيں  اور حضرت علي عليہ السلام کو خود پر مقدم  جانتے ہيں -

خدا کي تمام حجتيں علي عليہ السلام سے لے کر سبط اکبر حسن مجتبي تک اور ان سے مھدي عليہ السلام تک اسي طرح ہيں - خواہ لوگ اس کي طرف سے  حق ناشناس رہيں مگر وہ پھر بھي ہر حال ميں خدا کي حجتيں اور زمين پر نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے جانشين ہيں - اس ليۓ مناسب ہے کہ جب  امير المۆمنين اور  نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے  دوسرے جانشينوں کي بات کي جاۓ تو صرف ان کي امامت پر تکيہ نہ کيا جاۓ بلکہ  ان کے ولي اللہ ، خليفة الله و باب الله و قرآن ناطق  ہونے کي بات بھي کي جاۓ اور عام لوگوں پر انہيں جو فوقيت حاصل ہے اسے بيان کيا جاۓ اور ان کي  اعلي عصمت ، علم ، عدالت اور خدا کے بہترين بندے ہونے کو بھي تسليم کيا جاۓ اور اس بات کا ذکر کيا جاۓ کہ وہ لوگوں ميں اعلي اخلاق کے مالک تھے -  يہ القاب اپنے اندر ان صفات کو سموۓ ہوۓ ہيں  اس ليۓ مناسب ہے کہ کلمہ " امام " کے ساتھ ان القاب کو بھي برو‌ ۓ کار لائيں اور اپني باتوں ميں ان الفاظ کا استعمال کريں -

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

غدير کا واقعہ لافاني و جاوداني ھے