• صارفین کی تعداد :
  • 1204
  • 3/3/2012
  • تاريخ :

انقلاب کے بعد  ادبي  ترجمہ کے حوالے سے ترقي ( حصّہ دوّم )

فارسی

مهدي غبرايي، ايک مترجم ہيں اور ان کا خيال ہے کہ جديد دور ميں  ٹيکنالوجي اور باہمي تعلقات کےاثرات کو ناديدہ نہيں ليا جا سکتا ہے - جس وقت ہمارے ہم عصروں نے  ترجمہ کے شعبہ ميں کام کا آغاز کيا يعني 60 ہجري شمسي کي دہائي ميں ايران کے اندر انٹرنيٹ اتنا عام نہيں تھا جتنا آج ہے -

انہوں نے کہا کہ آج کے دور ميں نشرياتي وسائل بہت عام ہيں اور انفارميشن ٹيکنالوجي نے خاطر خواہ ترقي کر لي ہے -  اس ترقي نے فن ترجمہ پر بھي گہرے اثرات چھوڑے ہيں -  ہم سے پہلے والے مترجمين مثلا محمد قاضي جيسے افراد جب ترجمہ کرتے ہوۓ کسي مشکل سے دوچار ہوتے تو انہيں مدد کے طور پر  کوئي خاص سہولت موجود نہيں تھي جبکہ  آج کے جديد دور ميں ہم بڑي آساني کے ساتھ انٹرنيٹ کا استعمال کرتے ہوۓ دوسرے ممالک اور قوموں  کي ثقافتوں سے آشنائي  حاصل کر سکتے ہيں  اور بڑي آساني کے ساتھ کسي بھي چيز کے متعلق معلومات حاصل کر سکتے ہيں -

انہوں  نے اس بارے ميں بحث ميں حصہ ليتے ہوۓ کہا کہ موجودہ دور ميں  پڑھنے والوں کي توقعات بہت بڑھ گئي ہيں - ہماري نسل کے ليۓ نويسندہ کا سبک تحرير معلوم کرنا بہت آسان اور ضروري ہوتا ہے جبکہ  پرانے زمانے ميں مترجمين صرف داستان بيان کرنے پر ہي زور ديتے تھے -  يہي وجہ ہے کہ ہم يہ کہہ سکتے ہيں کہ ہماري نسل کے مترجمين ، پرانے ادوار کے مترجمين سے زيادہ ماہر اور کامياب ہيں -

ترجمہ ميں آساني اور سنجيدگي

مژدہ دقيقي بھي ايک مترجم ہيں - انہوں نے اس بارے ميں بات کرتے  ہوۓ کہا کہ ان دنوں ايران ميں  ہميں ترجمہ کے شعبے ميں دو  طرح کے حالات کا سامنا ہے  - ايک سنجيدہ اور اصولي اور دوسرا سھل انگار - سھل انگاري  پائيدار تو ہو سکتي ہے مگر اس  سے حاصل ہونے والي کاميابياں پائيدار نہيں ہوتي ہيں - دوسري طرف سنجيدہ اور اصولي حالات ہميشہ آگے کي طرف حرکت کرتے ہيں اور ترقي کي منازل طے کرتے جاتے ہيں - ايسے مترجمين جو سنجيدہ حالات و واقعات ميں فعاليت کرتے ہيں ، وہ اپنے ترجموں کو بڑي  محنت کے ساتھ ايک شناخت ديتے ہيں اور يوں ترجمہ ميں اپنے ليۓ اصول و ضوابط مقرر کرکے ان کا خيال رکھتے ہيں

تحرير و پيشکش :سيد اسد الله ارسلان

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

جانا ، پہنچنا ہے