• صارفین کی تعداد :
  • 2856
  • 12/8/2011
  • تاريخ :

ضحّاک کي کہاني کا انيسواں اور بيسواں حصّہ

ضحّاک کی کہانی

اُنيسواں نظارہ

(پچھلے افراد______ موبد)

ضحاک - اے ميرے معبودوں کے خاص پرستارو!تم ہمارے معبودوں کے سايہءعاطفت، ميں تمام ظاہري و  باطني رموز و اَسرار سے واقف ہو!

موبدوں کا پيشوا- ولي نعمت!اِرشاد فرمايئے! جو حکم ہوگا! ہم اپنے مُقدّس کے فضل و کرم سے اِس کي تعميل ميں کوشش کريں گے!

ضحاک - ميں نے رات کوايک نہايت ہولناک خواب ديکھا ہے!

تمام موبد - (ہم زبان ہو کر ) خير ہے! معبودوں نے چاہا تو!

ضحاک - خير ہي تو نظر نہيں آتي! اگر معبودوں نے ہي خير کي تو ------ دوسري بات ہے!

فرہاد - (اپنے آپ ) انشاءاللہ ! بندوں کے حق ميں ضرور کوئي خير کي بات ہي ہوگي!

ضحاک - ميں نے خواب ميں ديکھا کہ ميں ايک چرواہا ہوں! پہلے ميرے پاس دس پندرہ بکرياں تھيں! پھر بڑھتے بڑھتے کئي ہزار ہوگئيں! ميرا ايک بہت ہي وفادار کتّاتھا- اُس نے مجھ سے کہا کہ جب تيرے پاس دس پندرہ بکرياں تھيں توتُو مجھے روٹي ديتا تھا! اب تو تُو اتني بکريوں کا مالک ہے! کيا اب بھي صرف روٹي ہي ملے گي! گوشت نہيں دے گا! يا تو مجھے گوشت ديا کر!ور نہ ميں تيرے گلّے کي حفاظت نہيں کرونگا! اور بھيڑيا آکے اِن سب کا خاتمہ کردے گا!------ ميں نے يہ خواب ديکھا ہے!اِس ميں بہت سے معاني پوشيدہ ہيں! غور کرو! اور اِس کي سچّي تعبير بتلاۆ ------ اِس خواب نے مجھے ڈراديا ہے!

فرہاد - (اپنے آپ ) ديکھيں خوشامدي موبد! اِس معاملہ ميں کس قدر سچ کہتے ہيں؟ اور کس حد تک مزاج داني برتتے ہيں------؟

موبدوں کا پيشوا- ( کچھ دير سوچنے کے بعد) عاليجاہ! اگر اجازت مرحمت ہو تو جو کچھ بندگانِ عالي کو کشف ہوا ہے! اُس کي تعبير عرض کي جائے!

ضحاک - جلد کہو! (اپنے آپ) اگر اِس نے غلط کہا تو سب سے پہلے اِسي کا سر قلم کيا جائيگا!

موبد - حضور! يہ ہمارے معبودوں کي طرف سے ايک شکايت ہے! وہ فرماتے ہيں کہ جس زمانہ ميں حضور! جزيرہ العرب ميں ايک مختصر سي جماعت کے حاکم تھے! ہميں بکريوں کا مغز کھانے کو ملتا تھا! اب کہ حضور فارس کي عظيم الشان سلطنت کے شہنشاہ ہيں!------ بکريوں کا مغز کھلانا حضور کے شايانِ شان نہيں! جب حضور والا! کے قبضہِ قدرت ميں اتنے آدميوں کي جانيں ہيں تو کيا وجہ ہے کہ ہميں آدميوں کا مغز کھانے کو نہ ديا جائے؟-----؟ ( فرہاد حيرت بھري نگاہوں سے موبدوں کي صورت ديکھتا ہے)

ضحاک - تعجب!! کيا يہ تعبير صحيح ہے؟

موبدوں کا پيشوا - غلام کو تو يہي اِلہام ہۆا ہے-----!

ضحاک - (دوسرے موبدوں سے ) تمہاري کيا رائے ہے؟

دوسرے موبد - خانہ زادوں کا بھي يہي خيال ہے!

فرہاد - (غيظ و غضب سے اپنے آپ ) آہ! ملعونو! بےايمانو!

ضحاک - اب کيا کرنا چاہيئے؟

موبدوں کا پيشوا - خواب کے حکم کي تعميل ہوني چاہيئے!

ضحاک - بہت خوب!------ مگر------

(قحطان دائيں طرف سے داخل ہوتا ہے)

بيسواں نظارہ

(پچھلے افراد______ قحطان)

ضحاک - (قحطان سے ) آہا!اِدھر آۆ! مابدولت نے تمہارے لئے ايک نئي خدمت تجويز کي ہے!------ مگر پہلے يہ تو بتلاۆ کہ تم کيا کچھ کر آئے -----؟ اگر کوئي مناسب تدبير سوچ لي ہے تو اِنعام موجودہے! اوراگرناکام آئے ہو تو جلّادوں کا ساتھ نہ لانا، ناقابل ِمعافي حماقت ہے!

پرويز- ( اپنے آپ) خدانے چاہا تو کوئي تدبير نہ کر سکا ہوگا!

قحطان - عالي جاہ!!------

ضحاک - نہيں کر سکے؟ يہي بات ہے؟------؟

قحطان - (جس کا خوشي کے مارے سانس پُھول رہا تھا)سب کُچھ!حضور!سب کُچھ!!

ضحاک - کس طرح؟

قحطان - حضور! کل ايک نئي فوج بھرتي کروں گا! جس کو نہ تنخواہ دي جائيگي، نہ خوراک! اِس فوج کو کوہستانوں ،اور ديہات ميں مُنتشر کر دياجائيگا! يہ لوگ جہاں کہيں، جمشيد کے کسي پيرو کو پائيں گے، اُن کے مويشي چھين ليں گے! -يہ مالِ غنيمت ، اُن کي تنخواہ اور خوراک کا کافي نعم البدل بھي ہوجائيگا اور اُن کي معاش کا ذريعہ بھي!----- حضور! کسانوں کو سيدھا کرنے کے لئے اِس سے اچھّي کوئي سزا نہيں ہو سکتي! يہ لوگ اِسي سے ڈرتے ہيں! ميرا خيال ہے کہ بعض بعض تو فوج والوں کي شکل ديکھتے ہي، جمشيد کا مذہب چھوڑ ديں گے! اور ہمارے معبودوں کي عبادت کرنے لگيں گے!

فرہاد - ( غصّے سے اپنے آپ ) آہ ! او پليد کتّے!!

ضحاک - (موبدوں سے ) اچھّا تو اب اِس حکم کي تعميل کس طرح ہوگي؟

موبدوں کا پيشوا - حضور! اِس ميں کون سي دِقّت کي بات ہے؟ جس طرح پہلے ہمارے معبودوں کو روزانہ دو بکروں کا مغز کھلايا جاتا تھا اُسي طرح اب 2 دو لڑکوں کا سر کاٹ کر اُن کا مغز کھلايا جائيگا!

فرہاد - (غصّہ اور بے بسي کے عالم ميں اپنے آپ ) آہ! او ملعونو!

پرويز- ( اپنے آپ ) الہٰي تيري پناہ!

ضحاک - مگر يہ لڑکے کہاں سے آئيں گے------؟

قحطان - رعايا سے لئےجائيں گے! حضور! خاص کر، وہ لڑکے جو جمشيد کے مُريدوں کي اولاد ہيں!

فرہاد - (اپنے آپ) او ميرے خُدا! او جمشيد کے خُدا! کيا تُو مجھے اِس دُنيا ميں اِنتقام کا مزہ چکھنے سے محروم رکھے گا------؟

ضحاک - تمام!

موبد - بجا! درست!

ضحاک - اِن قربانيوں کا اِنتظام فرہاد کے سپرد کيا جائے!

فرہاد - ( گھبرا کر اپنے آپ ) ميرے سپرد؟؟؟- الہٰي خير! الہٰي تيري پناہ!!------ مگر ------ مگر اُس مقصد! آہ! اُس فرض کي خاطر مجھے يہ بھي گوارا کرنا پڑيگا!

ضحاک - سمجھے فرہاد؟

فرہاد - جو حکم حضور! (اپنے آپ ) او ميرے خدا! ظالم کے ظلم کا کبھي خاتمہ بھي ہو گا؟؟

ضحاک - ( جانے کے اِرادہ سے کھڑا ہو کر ) موبدو! ميں تمہارا بہت ممنون ہوں! معبود تمہاري حفاظت کريں ! (موبد شکريہ کے طور پر سر جُھکاليتے ہيں)

قحطان - (اپنے آپ) کيا اپنا وعدہ بھُول گئے؟

ضحاک - قحطان! ميں نے تمہاري تدبير بہت پسند کي! اِس پر بہت جلد عمل درآمد ہونا چاہيئے!ميں بھي اپنا وعدہ پورا کروں گا!

پرويز - ( اپنے آپ ) آہ!

قحطان - ( زمين بوسي کے بعد) عالي جاہ!!

ضحاک - (موبدوں سے ) کل آپ لوگ يہاں تشريف لائيں! ميري لڑکي کي قحطان کے ساتھ شادي کي رسم ادا ہوگي!

(بائيں طرف چلا جاتا ہے- پرويز کے سوا تمام خادم ساتھ چلےجاتے ہيں )

موبد- جو حکم!حضور!

(موبد، قحطان کے ہمراہ دائيں طرف سے باہرچلے جاتے ہيں - پرويز دير تک مُردہ کي طرح ديوار کے سہارے کھڑا رہتاہے)

مصنف: اختر شیرانی

پیشکش: شعبہ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

تعليم و تدريس ميں کہانيوں کي اہميت