• صارفین کی تعداد :
  • 4316
  • 10/22/2011
  • تاريخ :

تفخيم و ترقيق

قرآن حکیم

تفخيم کے معني ھيں حرف کو موٹا بنا کر ادا کرنا -

ترقيق کے معني ھيں حرف کو ھلکا بنا کر ادا کرنا -

ايسا صرف دو حرف ميں ھوتا ھے -ل- ر

" ر"  ميں تفخيم کي چند صورتيں

ر- پر زبر ھو جيسے " رحمن "

ر- پر پيش ھو جيسے"  نصر اللہ "

ر - ساکن ھو ليکن اس کے ماقبل حرف پر زبر ھو جيسے"  وانحر "

ر - ساکن ھو ليکن اس کے ماقبل حرف پر پيش ھو جيسے " کُرھا "

ر - ساکن اور اس کے ماقبل زير ھو ليکن اس کے بعد حروف استعلاء (ص-ض- ط- ظ- غ- ق- خ) ميں سے کوئي ايک حرف ھو جيسے " مرصادا "

ر- ساکن ھو اور اس کے پھلے کسرہ عارض ھو جيسے"  ارجعي "

" ر " ميں ترقيق کي چند صورتيں

ر- ساکن ھو اور اس کے ماقبل پر زير ھو جيسے"  اصبر "

ر- ساکن ھو اور اس سے پھلے کوئي حرف لين ھو جيسے خير -"  طور"

" ل" - ميں تفخيم کي چند صورتيں

ل- سے پھلے حرف استعلاء ميں سے کوئي حرف واقع ھو جيسے " مطلع الفجر "

ل- لفظ "  اللہ "  ميں ھو اور اس سے پھلے زبر ھو جيسے"  قالَ اللّہ "

ل- لفظ "  اللہ " ميں ھو اور اس سے پھلے پيش ھو جسيے " عبدُ اللّہ "

" ل" - ميں ترقيق کي صورتيں

ل- سے پھلے حروف استعلاء ميں سے کوئي حرف نہ ھو جيسے " کلم "

ل- سے پھلے زير ھو جيسے"  بسمِ اللہ "

اہل البيت پورٹل


متعلقہ تحريريں:

علوم قرآن کي اصطلاح (حصّہ دوّم)

علوم قرآن کي اصطلاح

قرآن مجيد کي آيات ميں محکم اور متشابہ سے کيا مراد ہے؟ (حصّہ دوّم)

قرآن مجيد کي آيات ميں محکم اور متشابہ سے کيا مراد ہے؟

قرآني معلومات (حصّہ سوّم)