• صارفین کی تعداد :
  • 2862
  • 9/16/2011
  • تاريخ :

اللہ تعالي کے ديدار کے بارے ميں بعض مسلمانوں کا عقيدہ ( حصّہ دوّم )

الله

ديدار خدا کے بارے ميں  بعض مکاتب فکر نے يہ روايت نقل کي ہے کہ رسول اللہ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم قيامت کے دن اللہ تعاليٰ کو ديکھيں گے- نيز آپ(ص) نے فرمايا:

انبياء مومنين کي شفاعت سے انکار کريں گے تو وہ ميرے پاس آئيں گے- ميں جا کر خدا سے ملاقات کي اجازت طلب کروں گا- خدا مجھے اذن ملاقات عنايت کرے گا- جب ميں اپنے رب کو ديکھوں گا تو سجدے ميں گر پڑوں گا…الخ”الحديث 1

نيز يہ کہ حضور (ص) نے فرمايا : قيامت کے دن اللہ تبارک و تعاليٰ بندوں کے پاس اتر کر آئے گا -

تاکہ ان کے درميان فيصلہ کرے” ,2

نيز آپ(ص) نے فرمايا:

تم لوگ اپني آنکھوں سے اپنے رب کا مشاہدہ کرو (3) نيز يہ کہ مسلمان قيامت کے دن اپنے رب کو اس طرح ديکھيں گے جس طرح وہ چاند کو ديکھتے ہيں اور اس ديدار ميں کوئي دھکم پيل نہيں ہو گي- 4

نيز يہ کہ اس دن اللہ تعاليٰ فرمائے گا:

جو شخص جس چيز کي عبادت کرتا تھا وہ اس کے ساتھ ہو جائے- پس کچھ لوگ سورج کے پيچھے چلے جائيں گے، کچھ چاند کے پيچھے اور کچھ بتوں کے پيچھے- پھر يہ امت منافقين کے ساتھ رہ جائے گي-

تب خدا انجاني صورت ميں ان کے پاس آئے گا اور کہے گا:

”‌ميں تمہارا رب ہوں”- وہ کہيں گے، ہم تجھ سے اللہ کي پناہ مانگتے ہيں- جب تک ہمارا رب خود نہ آئے ہم يہيں رہيں گے- جب ہمارا رب آئے گا تب ہم اس کو پہچان ليں گے- اس کے بعد خدا اس شکل ميں آئے گا جسے وہ پہچانتے ہوں گے اور کہے گا:”‌ميں تمہارا رب ہوں” تب وہ کہيں گے: آپ ہمارے رب ہيں- پھر وہ اس کے پيچھے چلے جائيں گے- 5

ايک اور روايت ميں مذکور ہے-

يہاں تک کہ جب خدا کي عبادت کرنے والوں کے سوا نيک اور برے لوگوں ميں سے کوئي بھي باقي نہ رہے گا تو عالمين کا رب ان کے پاس اپني ادنيٰ صورت کے ساتھ آئے گا جس ميں انہوں نے اس کو ديکھا تھا- اس وقت کہا جائے گا: تم لوگ کس چيز کے منتظر ہو؟ ہر قوم اپنے معبود کے پيچھے چلي جائے- وہ بوليں گے: ہم اپنے اس رب کے منتظر ہيں جس کي ہم عبادت کرتے تھے- اس وقت خدا فرمائے گا: تمہارے پاس اس کي پہچان کي کوئي علامت ہے؟ وہ کہيں گے: ہاں پنڈلي- پس اللہ اپني پنڈلي کو ظاہر کرے گا( پھر وہ سجدے ميں گر پڑيں گي:) ,6

حوالہ جات:

1- صحيح بخاري باب قول اللہ تعاليٰ لما خلقت بيدي

2- سنن ترمذي باب ماجاء في الرباء والسمعة

3- صحيح بخاري باب قول اللہ تعاليٰ وجوہ يومئذناضرة

4- صحيح بخاري باب قول اللہ تعاليٰ وجوہ يومئذناضرة، باب فضل صلاة العصر، صحيح مسلم باب فضل صلاتي الصبح و العصر، سنن ترمذي باب ماجاء في رؤية الرب تبارک و تعاليٰ

5- صحيح بخاري قول اللہ تعاليٰ وجوہ يومئذ ناضرة، صحيح مسلم باب معرفة طريق الرؤية

6 صحيح بخاري باب قولہ ان اللہ لا يظلم مثقال ذرة، صحيح مسلم باب معرفة طريق الرؤية

کتاب سے اقتباس : "دو مکاتب فکر کا تقابلي جائزہ"

ترتيب و پيشکش  : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

برھان نظم

شناخت خدا اور اس کي طرف رغبت کا فطري ھونا

نظريہ فطرت، اجمالي طور پر

فطرت اور خدا

عصر بعثت اور الله پر ايمان و اعتقاد