• صارفین کی تعداد :
  • 3142
  • 9/11/2011
  • تاريخ :

ضحّاک کي کہاني نوان نظاره

ضحّاک

(مہرو ______خوب چہر)

خوب چہر- پرويز کوجاتا ديکھ کر آہ! امّي جان! ميں ايک بادشاہ کي لڑکي ہو کر، ايک فقير کي!! ايک بھکاري کي لڑکي پر رشک کرتي ہوں! ہاں! اِس لئے کہ اولاد کے لئے، ماں باپ کي پيار بھري نظروں سے بڑھ کر کوئي نعمت نہيں ہوتي!------ ايک فقير کي لڑکي بھوکي ہوتي ہے! تکليف اُٹھاتي ہے! غريب سارے سارے دن کام کرتي ہے! اور تھک کر چُورہوجاتي ہے! مگر رات کو،جب اُس کے ماں باپ!اُسکو پيار کرتے ہيں! اُس کي پيشاني چومتے ہيں! تووہ اپني دن بھر کي مصيبت بُھول جاتي ہے! آہ! وہ کيسي خوش نصيب ہے!! اِک ميں ہوں کہ بادشاہ کي لڑکي کہلاتي ہوں! ساري دُنيا مجھ پر رشک کرتي ہے! مگر اِس نعمت سے محروم ہوں! (رونے لگتي ہے) مجھےتقديرنے ماں کي محبت سے محروم کرديا! باپ سے اُميد تھي! اُسکي يہ حالت ہے کہ پيار کرنا تو درکنار! کبھي پيارسے بات بھي نہ کي! کبھي شفقت کي نظر سے بھي نہ ديکھا! خدا جانےميں نے ايسا کون سا گناہ کيا ہے------؟ آہ! ميري! بدنصيبي! امي جان! ايک لمحہ پہلے آپ وہاں ہوتيں تو ديکھتيں کہ کس چيز نے مجھے کمرہ سے باہر باہر کرديا تھا------؟ (روتي ہے)

مہرو - ( خوب چہر کے آنسو پونچھتے ہوئے) صبر کرو! بيٹي!صبر کرو! ظالم کےظلم ميں صرف تم ہي گرفتار نہيں ہو!!

خوب چہر- نہيں!! امي جان! مجھ سے زيادہ مظلوم کون ہوگا؟ آہ!ميں تو باپ کي محبت سے بھي محروم ہوں!

مہرو - (اپنے آپ) غريب لڑکي! اگر اصل بھيد جانتي تو ايسي باتيں نہ کرتي!

خوب چہر- کيا ميں اُس کي بيٹي نہيں ہوں؟ امي جان!

مہرو - بيٹا! ظالم کے کوئي بيٹي نہيں!عزيز بھي نہيں!دوست بھي نہيں! کوئي بھي نہيں! ہاں قيدي ہيں! مظلوم ہيں! زخمي ہيں! مقتول ہيں! ------ظالم کا ظلم سہنا! اور منہ سے اُف نہ کہنا! بڑي فضيلت ہے! شکايت نہ کرو! بيٹي! صبر کرو!------ صبر!!

خوب چہر - امّي جان! ميري عمر کي لڑکي پيار اور شفقت کي محتاج ہوجاتي ہے! ہائے!ذرا سوچيئے تو! جب ميرا باپ ہي مجھ سے محبت نہيں کريگا تو اور کون کرے گا------؟

مہرو -  بيٹي! تم جانتي ہو کہ تمہاري ماں ميري بہن کے برابر تھي! بيچاري نے مرتے وقت تمہيں ميرے سپرد کيا تھا! ميں تم سے اپني بيٹي کي طرح محبت کرتي ہوں! اپني اولاد کي جگہ سمجھتي ہوں! تم بھي مجھي کو اپني ماں سمجھو! يوں سمجھو کہ ميں ہي تمہاري ماں ہوں! اگر تم پيار محبت کي بھوکي تھيں! ميں تم سے اُس درجہ پيار محبت کرتي رہي ہوں کہ کسي ماں نے شايد ہي اپني اولاد سے کيا ہوگا! ميري بيٹي! تم ماں کي محبت سے محروم نہيں ہو! اِدھر ديکھو! تمہاري ماں موجود ہے!

خوب چہر -( بے اختيار ہو کر مہرو سے لپٹ جاتي ہے) بے شک! بے شک! آپ ميري ماں کے برابر ہيں! جو شفقت کہ آپ ہميشہ سے مجھ پر کرتي رہيں! اُسے ميں کبھي نہيں بھول سکتي!

مہرو - ( متاثر ہو کر ) آہ! بيٹي!جس طرح تم پيار محبت کي محتاج ہو!اُسي طرح ميں بھي ہوں! پہلے ميں تمہاري جگہ ايک بيٹےکي! آہ! ايک خوبصورت بيٹے کي ماں تھي!مگر------ ہائے!تقدير پُھوٹ گئي! ميرا چاند سا لڑکا مجھ سے جُدا کر لياگيا! خير! اب ميں اُس کي جگہ تمہي کو اپنا بيٹا سمجھوں گي! سمجھتي ہوں!!

(خوب چہر کو بغل ميں لے کر روتي ہے)

خوب چہر - آہ! تو آپ مجھ سے زيادہ بد نصيب ہيں!

مہرو - ظالم کا ظلم کس کا کليجہ ٹھنڈا کر سکتا ہے------؟آؤ! ميري بيٹي! اندر چليں!

(بائيں طرف سے جانے لگتي ہے)

خوب چہر - آئي! امّي جان! ابھي آئي! آ پ چليے!

 (مہرو چلي جاتي ہے- خوب چہر کھڑکي کے پاس پہنچ کر رُک جاتي ہے)

تحرير: اختر شيراني


متعلقہ تحريريں :

ضحّاک کي کہاني  تيسرا نظارہ

ضحّاک کي کہاني  دُوسرا نظارہ

ضحّاک کي کہاني

امانتداري کي رسم

جادو کي بوتل