سريہ عمرو بن اميہ
حادثہ رجیع کے بعد رسول خدا نے اس درد انگیز حادثہ میں شہید ہونے والے شہیدوں کے خون کا انتقام لینے اور جرائم کا ارتکاب کرنے والے ان اصلی مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے عمرو بن امیہ ضمری کو ایک آدمی کے ساتھ مامور کیا کہ وہ مکہ جا کر ابوسفیان کو قتل کر دیں۔ وہ لوگ مکہ پہنچے اور رات کے وقت شہر میں داخل ہوئے لیکن مکہ والوں میں سے ایک شخص نے انہیں پہچان لیا، مجبوراً ان لوگوں نے شہر سے باہر نکل کر ایک غار میں پناہ لی اور واپسی میں انہوں نے دو قریش کے نمک خوار اور ایک جاسوس کو گرفتار کیا اور انہیں مدینہ لے آئے۔
(تاریخ طبری ج۲ ص ۵۴۲)
عنوان : تاريخ اسلام
پيشکش : شعبہ تحرير و پيشکش تبيان
بشکريہ پايگاہ اطلاع رساني دفتر آيت اللہ العظمي مکارم شيرازي
متعلقہ تحريريں :
ابو عزہ شاعر کي گرفتاري
اسلام اور ہر زمانے کي حقيقي ضرورتيں (حصّہ سوّم )
اسلام اور ہر زمانے کي حقيقي ضرورتيں ( حصّہ دوّم )
مدينہ ميں منافقين کي ريشہ دوانياں
حجلہ خون