رہبرمعظم سے دفاع مقدس کے دور کے بعض جانبازوں نے ملاقات کي
رہبرمعظم انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي خامنہ اي نےدفاع مقدس کے دور کے بعض جانبازوں اور فداکاروں کے ساتھ ملاقات ميں دفاع مقدس کے برسوں کو خوبصورت اور ظريف پينل سے تشبيہ کرتے ہوئے فرمايا: جو راستہ انقلاب اسلامي کے ذريعہ آغاز ہوا ہےاس کا سلسلہ جاري رہےگا البتہ دفاع مقدس کے خوبصورت اور زيبا جلوو ں کو مخاطب کو قريب سے پيش کرنے کے لئے ضروري ہے کہ ہزاروں کتابوں کو ہنري معياروں کے مطابق تحرير کيا جائے تاکہ سپاہ اسلام کي فداکاري ، شجاعت اور ايثار کو عوام کے سامنے تفصيل سےپيش کيا جاسکے-
ابنا: رہبر معظم انقلاب اسلامي نےمسلط کردہ جنگ کے دوران سپاہ اسلام کے کارنامہ کو کامياب، گرانقدر، عظيم اور مبہوت کرنے والا کارنامہ قرارديتے ہوئے فرمايا: آپ نے دفاع مقدس کے دوران اہم اور حساس ذمہ داريوں کو اپنے دوش پراٹھايا اور جان ليں کہ جہاد اصغر کے بعد جہاد اکبر کي نوبت آئي ہے جو کہيں زيادہ سخت اور دشوار ہے-
رہبر معظم انقلاب اسلامي نے جہاد اصغر اور جہاد اکبر کي خصوصيات کا موازنہ کرتے ہوئے فرمايا: اگر آپ ملک کي آج کي فضا اور ماحول ميں گرانقدر اقدار اور اصول پر ثابت قدم رہے اورمختلف سياسي، اقتصادي،سماجي، ثقافتي ميدانوں ميں تقوي اور پرہيزگاري کو مد نظر رکھا تو اس کي قدر و قيمت اور اہميت بہت ہي بلند و بالا ہوگي-
رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اسي سلسلے ميں فرمايا: آج ہميں دو دشمنوں کا سامنا ہے جن ميں ايک دشمن سامراجي خبيث طاقتيں ہيں اور دوسرا دشمن اندروني اور نفساني خواہشات ہيں اور اگر کوئي تقوي اور پرہيزگاري کے ساتھ قدم اٹھا سکے اور فيصلہ کرسکے تو معنوي اور مادي پيشرفت اور بلندي کي راہ ہموار ہوجائے گي-
رہبر معظم انقلاب اسلامي نے گناہ سے دوري اور اجتناب کو سلوک الي اللہ کے لئے ضروري قرارديتے ہوئے فرمايا: گناہ نہ کرنے سے آدھا راستہ طے ہوجاتا ہے البتہ ايسے افراد کے گناہ کے وسيع اور تباہ کن نتائج برآمد ہوتے ہيں جو کسي سياسي، انتظامي، ثقافتي، مذہبي اور تبليغي عہدوں پر فائزہوں -
رہبرمعظم انقلاب اسلامي نے حکام کي صحيح سمت ميں حرکت کو معاشرے کي ترقي ميں سرعت کا باعث قرارديتے ہوئے فرمايا: ہم استقامت اور صحيح حرکت کے ذريعہ معاشرے کو بھي شوق دلاتے ہيں البتہ ہميں ياد رکھنا چاہيے کہ بعض افراد کي غفلت اور درماندگي کے باعث ايراني قوم کي اس حرکت ميں تزلزل اورانحراف پيدا نہيں ہوگا-
رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اپنے خطاب کے اختتام ميں فرمايا: يہ راہ جو اسلامي انقلاب کے ساتھ شروع ہوئي ہے اس کا سلسلہ جاري رہےگا اور آپ نے مشاہدہ کيا کہ جن لوگوں نے ايراني قوم کي حرکت کے دوران اپني ذمہ داري کو اپنے د وش سے اتارا کرزمين پر رکھ ديا تو فوري طور پر اسے جوش و جذبہ سے سرشار جوانوں نے اپنے دوش پر اٹھا ليا اور انشاء اللہ وہ اسے منزل مقصود تک پہنچائيں گے.