قرآن کریم کس طرح معجزہ ہے؟ (حصّہ دوّم)
جان ڈیون پورٹ: یہ کتاب ”عذر تقصیر بہ پیش گاہ محمد و قرآن“ کا مصنف ہے، قرآن کے بارے میں کہتا ہے: ”قرآن نقائص سے اس قدر مبرا و منزہ ہے کہ چھوٹی سی چھوٹی تصحیح اور اصلاح کا بھی محتاج نہیں ہے، ممکن ہے کہ انسان اسے اول سے آخر تک پڑھ لے اور ذرا بھی تھکان و افسردگی بھی محسوس نہ کرے“۔ (1)
اس کے بعد مزید لکھتا ہے: سب اس بات کو قبول کرتے ہیں کہ قرآن سب سے زیادہ فصیح و بلیغ زبان اور عرب کے سب سے زیادہ نجیب اور ادیب قبیلہ قریش کے لب و لہجہ میں نازل ہوا ہے اور یہ روشن ترین صورتوں اور محکم ترین تشبیہات سے معمور ہے“۔ (2)
گوئٹے جرمنی شاعر اور دانشور کہتا ہے:
”قرآن ایسی کتاب ہے کہ ابتدا میں قاری اس کی وزنی عبارت کی وجہ سے روگردانی کرنے لگتا ہے لیکن اس کے بعد اس کی کشش کا فریفتہ ہوجاتا ہے او ربے اختیار اس کی متعدد خوبیوں کا عاشق ہوجاتا ہے“۔
یہی گوئٹے ایک اور جگہ لکھتا ہے:
”سالہا سال خدا سے نا آشنا پوپ ہمیں قرآن اور اس کے لانے والے محمدکی عظمت سے دور رکھے رہے مگر علم و دانش کی شاہراہ پر جتنا ہم نے قدم آگے بڑھایاتو جہالت و تعصب کے ناروا پردے ہٹتے گئے اور بہت جلد اس کتاب نے جس کی تعریف و توصیف نہیں ہوسکتی دنیا کو اپنی طرف کھینچ لیا اور اس نے دنیا کے علم و دانش پر گہرا اثر کیا ہے او رآخر کار یہ کتاب دنیا بھر کے لوگوں کے افکار کا محور قرار پائے گی“۔
مزید لکھتا ہے: ”ہم ابتدا میں قرآن سے روگرداں تھے لیکن زیادہ وقت نہیں گزرا کہ اس کتاب نے ہماری توجہ اپنی طرف جذب کرلی اور ہمیں حیران کردیا یہاں تک کہ اس کے اصول اور عظیم علمی قوانین کے سامنے ہم نے سرِ تسلیم خم کر دیا۔ (3)
ول ڈیورانٹ یہ ایک مشہور مورخ ہے ، لکھتا ہے:
”قرآن نے مسلمانوں میں اس طرح کی عزت نفس، عدالت اور تقویٰ پیدا کیا ہے جس کی مثال دنیا کے دوسرے ممالک میں نہیں ملتی“۔
ژول لابوم یہ ایک فرانسیسی مفکر ہے اپنی کتاب ”تفصیل الآیات“ میں کہتا ہے: ”دنیا نے علم و دانش مسلمانوں سے لیا ہے اور مسلمانوں نے یہ علوم قرآن سے لئے ہیں جو علم و دانش کا دریا ہے اور اس سے عالم بشریت کے لئے کئی نہریں جاری ہوتی ہیں“۔
دینورٹ ایک اور مستشرق ہے، لکھتا ہے: ”ضروری ہے کہ ہم اس بات کا اعتراف کریں کہ علوم طبیعی و فلکی اور فلسفہ و ریاضیات جو یورپ میں رائج ہیں زیادہ تر قرآن کی برکت سے ہیں اور ہم مسلمانوں کے مقروض ہیں بلکہ اس لحاظ سے یورپ ایک اسلامی شہر ہے“۔ (4)
بشکریہ اسلام ان اردو ڈاٹ کام
حوالہ جات :
(1) مقدمہ سازمانہای تمدن امپرا طوری اسلام، صفحہ ۱۱۱
(2) مقدمہ سازمانہای تمدن امپرطوری اسلام، صفحہ ۹۱
(3) کتاب ”عذر تقصیر بہ پیش گاہ محمد و قرآن“
(4) المعجزة الخالدہ،بنا بر نقل از قرآن بر فراز اعصار
متعلقہ تحریریں:
ہمیشہ باقی رہنے والا معجزہ
کیا قرآن کا اعجاز صرف فصاحت و بلاغت میں منحصر ہے؟
’’اعجاز قرآن ‘‘ پر سچے واقعات
’’اعجاز قرآن ‘‘ پر سچے واقعات (حصہ دوّم)
’’اعجاز قرآن ‘‘ پر سچے واقعات (حصّہ سوّم)