• صارفین کی تعداد :
  • 2786
  • 5/22/2011
  • تاريخ :

تمام والدین کی  آرزو ( حصّہ دوّم )

والدین

پیار محبت کرنے کے عمل میں ہمیشہ توازن برقرار رکھا جانا چاہیۓ ۔ بعض اوقات آپ بچے کے فائدے کے لیۓ  کوئی ایسا کام کرنا شروع کردیتے ہیں جو بالکل بھی بچے کے لیۓ اچھا ثابت نہیں ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر بعض مائیں اپنے بچوں کے ذمے اسکول کے کام میں ان کی حد سے زیادہ رہنمائی یا مدد کرنا شروع کر دیتی ہیں جو  کسی بھی طرح سے مناسب عمل نہیں ہوتا ہے ۔  پیار محبت کے عمل کو ہمیں اپنے آپ تک ہی محدود نہیں کر لینا چاہیۓ ۔ بچوں کو اس بات کی اجازت دیں کہ زیادہ سے زیادہ افراد کے  ساتھ  پیار و محبت کے ساتھ وابستہ رہیں مگر اس میں  حدود کا خیال رکھا جانا چاہیۓ ۔

اگر بچہ کوئی ناشایستہ عمل انجام دیتا ہے تو اسے  تنبیہہ  کرنا چاہیۓ ۔ اسے دی جانے والی سزا سخت نہیں ہونی چاہیۓ  ۔ بچے کو اس بات کی اجازت دیں کہ وہ  حقیقت  کا سامنا کرتے ہوۓ اسے محسوس کرے ۔ بچوں کے ساتھ پیار سے بات کریں مگر بات میں ایک سختی ہونی چاہیۓ تاکہ وہ آپ کی بات کو اہمیت دیں ۔  بعض اوقات بچہ روتے  ہوۓ  زمین پر پاؤں مار مار کر یا  زمین پر لیٹ کر آپ سے کوئی  بات منوانے کی کوشش کرتا ہے ۔ بچے کی ایسی حرکتوں سے آپ ہرگز پریشان نہ ہوں ۔ ماؤں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیۓ کہ ان کی بچوں کے ساتھ فطرتی محبت میں خیانت کا عنصر ذرا برابر بھی نہ ہو ۔ 

ہمارے پیارے نبی حضرت محمّد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  اپنی پیاری بیٹی حضرت فاطمہ (س) کا بےحد احترام کیا کرتے تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم حتی بچوں کے ساتھ بھی نہایت احترام اور پیار سے بات کیا کرتے تھے ۔ بچوں کو سلام کرنے میں پہل کیا کرتے تھے اور  ان کے ساتھ شفقت کے ساتھ پیش آتے تھے ۔

 سن بلوغت نہایت ہی حساس دور ہوتا ہے ۔ بچہ جیسے جیسے بڑا ہوتا جاتا ہے اس کی شخصیت میں استقلال کا پہلو نمایاں ہوتا جاتا ہے ۔ عمر کے اس حصے میں  وہ خودنمائی کرنا چاہتا ہے ۔ اس  عمر میں وہ کوشش کرتا ہے کہ بچوں والی حرکتیں  کرنے سے باز رہے ۔

بچوں کا احترام کیا جانا کتنا ضروری ہے ؟ یہ ایک  بنیادی بحث ہے جو    ہمیشہ  ماہرنفسیات حضرات کی توجہ کا مرکز ہوتی ہے ۔ بعض  والدین ممکن ہے کہ اپنے بچوں کو بےحد پسند کرتے ہوں یا ان سے بہت زیادہ محبت کرتے ہوں مگر ان کا احترام نہ کرتے ہوں یا ان کی عزت نفس کو مجروح کرتے ہوں ۔ یہاں پر اہم نکتہ یہ ہے کہ صرف والدین کا بچے کو محبت کرنا کافی نہیں  ہوتا ہے بلکہ یہ  بھی بہت ضروری  ہے کہ آپ اس کے لیۓ  احترام کے قائل ہوں ۔ بچے کا احترام کیا جانا اتنا ہی ضروری ہے جتنا اس کو شفقت کیا جانا ہوتا ہے ۔

 

جاری ہے

تحریر : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

خوش  اور توانا والدین

اسلامی تربیت کی خصوصیات

میاں بیوی کے درمیان  ہنسی مذاق کے قوائد ( حصّہ دوّم )

اسلام میں تربیت کی روش (حصّہ دوّم)

اسلام میں تربیت کی روش