• صارفین کی تعداد :
  • 4418
  • 5/15/2011
  • تاريخ :

حج کی منتخب حدیثیں (حصّہ پنجم)

بسم الله الرحمن الرحیم

دنیا بھی اور آخرت بھی

قالَ رَسُولُ اللّٰہ (ص):

مَنْ اَرَادَا لدُّنْیٰاوَالآخِرَةَ فَلْیَوٴُمَّ ھٰذَاالبَیْتَ،فَمٰا اٴتٰاہُ عَبْدٌ یَسْاٴَلُ اللّٰہَ دُنْیٰا اِلاَّ اٴَعْطٰاہُ اللّٰہُ مِنْھٰا،وَلایَسْاٴَلُہُ آخِرَةً اِلاَّادَّخَرَلَہُ مِنْھٰا۔

رسو ل خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:

”جو شخص دنیا اور آخرت کو چاھتا ھے وہ اس گھر کی طرف آنے کا ارادہ کرے بلاشبہ جوبھی اس جگہ پر آیا اور اس نے خدا سے دنیا مانگی تو خداوند عالم نے اس کی حاجت پوری کردی نیز یہ کہ اگر خدا وند عالم سے اس نے آخرت طلب کی تو خدا وند عالم نے اس کی یہ دعا بھی قبول کی اور اسے اس کے لئے ذخیرہ کردیا“۔

آگاھی کے ساتھ حج

قالَ رَسُولُ اللّٰہ (ص):في خُطْبَتِہِ یَوْمَ الْغَدِیر: مَعٰاشِرَ النّٰاسِ، حُجُّواالْبَیْتَ بِکَمٰالِ الدّینِ وَالتَّفَقُّہ، وَلا تَنْصَرِفُواعَنِ الْمَشٰاھِدِ اِلاَّ بِتَوْبَةٍ واِقْلاٰعٍ۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے یوم غد یر کے خطبہ میں فرمایا:

”اے لوگو! خانہ ٴ خدا کا حج پوری آگاھی اور دینداری سے کرو ، اوران متبرک مقامات سے توبہ اور گناہوں کی بخشش کے بغیر واپس نہ لوٹو “۔

شرط حضور

قَالَ اٴَبُو عَبْدِاللّٰہِ (ع)کاَنَ اٴَبِي یَقُولُ:

مَنْ اٴَمَّ ھَذَاالْبَیْتَ حَاجّاً اٴَوْمُعْتَمِراًمُبَرَّاٴً مِنَ الْکِبْرِ رَجَعَ مِنْ ذُنُوبِہِ کَھَیْئَةِ یَوْمَ وَلَدَتْہُ اٴُمُّہُ۔

امام جعفر صادق (ع)نے فرمایا:

”میرے پدر بزرگوار فرمایا کرتے تھے کہ جو شخص حج یا عمرہ کے لئے اس گھر کی طرف روانہهو اور خود کو کبر و خود پسندی سے دور رکھے تو وہ گناہوں سے اسی طرح پاکهو جاتا ھے جیسے اسے اس کی ماں نے ابھی پیدا کیاهو“۔

حج کی برکتیں

عَنْ اٴَبِي عَبْدِ اللّٰہِ (ع)قَالَ:قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ (ع):

حَجُّوا وَاعْتَمِرُوا،تَصِحَّ اٴَبْدَانُکُمْ،وَتَتَّسعَ اٴَرْزَاقُکُمْ،وَتُکْفَوْا مَوٴُونٰاتِ عِیَالِکُمْ،وَقَالَ:الْحَاجُّ مَغْفُورٌ لَہُ وَمَوْجُوبٌ لَہُ الْجَنَّةُ،وَمُسْتَاٴْنَفٌ لَہُ الْعَمَلُ،وَمَحْفُوظٌ فِي اٴَھْلِہِ وَمَالِہِ۔

امام جعفر صادق (ع) سے روایت ھے کہ آپ نے فرمایا:

” علی بن الحسین علیھما السلام فرماتے تھے کہ:حج اور عمرہ بجالاوٴتاکہ تمھارے جسم سالم،تمھاری روزیاںزیادہ اور تمھار ے خانوادہ اور زندگی کا خرچ پوراهو آپ مزید فرماتے تھے:حاجی بخش دیا جاتا ھے جنت اس پر واجبهو جاتی ھے ، اس کا نامہٴ عمل پاک کر کے پھر سے لکھا جاتا ھے اور اس کا مال اور خاندان امان میں رھتے ھیں“۔

جو حج قبول نھیں

عَنْ اٴَبِي جَعْفَرٍ الْبَاقِرِ(ع)قَالَ:

مَنْ اٴَصَابَ مَالاً مِنْ اٴَرْبَعٍ لَمْ یُقْبَلْ مِنْہِ فِي اٴَرْبَعٍ: مَنْ اٴَصَابَ مَالاً مِنْ غُلُولٍ اٴَوْ رِبًا اٴَوْ خِیَانَةٍاٴَوْ سَرِقَةٍ لَمْ یُقْبَلْ مِنْہُ فِي زَکَاةٍ وَلاٰ صَدَقَةٍ وَلاٰحَجٍّ وَلاٰ عُمْرَةٍ۔

امام محمد باقر (ع) فرماتے ھیں:

”جو شخص چار طریقوں سے مال اور پیسہ حاصل کرے اس کا خرچ کرنا چار چیزوں میں قبول نھیں ھے :

جو شخص آلودگی اور فریب کی راہ سے،سودکے ذریعہ، خیانت کے ذریعہ اور چوری کے ذریعہ پیسہ حاصل کرے تو اس کی زکات ، صدقہ،حج اور عمرہ کرنا قبول نھیں ھے ‘ ‘ ۔

مال حرام کے ذریعہ حج

قال اٴبو جعفر(ع):

لا یَقْبَلُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ حَجّاًوَلاٰعُمْرَةً مِنْ مالٍ حَرامٍ۔

امام محمد باقر(ع) فرماتے ھیں:

”خدا وند عالم حرام مال کے ذریعہ کئے جانے والے حج و عمرہ کو قبول نھیں کرتا “۔

حاجی کا اخلاق

عَنْ اٴَبي جَعْفَرٍ(ع) قَالَ:

مَا یُعْباٴُ مَنْ یَسْلُکُ ھَذَا الطَّرِیقَ اِذَا لَمْ یَکُنْ فِیْہِ ثَلاٰثُ خِصَالٍ: وَرَعٌ یَحْجُزُہُ عَنْ مَعَاصِي اللّٰہِ،وَحِلْمٌ یَمْلِکُ بِہِ غَضَبَہُ،وَ حُسْنُ الصُّحْبَةِ لِمَنْ صَحِبَہُ۔

امام محمد باقر (ع) نے فرمایا :

” جو شخص حج کے لئے اس راہ کو طے کرتا ھے اگر اس میں تین خصلتیں نہهوں تو وہ خدا کی توجہ کا مرکز نھیں بنتا :

۱۔تقویٰ وپرھیز گاری جو اسے گناہ سے دور رکھے۔

۲۔صبر وتحمل جس کے ذریعہ وہ اپنے غصہ پر قابو رکھے۔

۳۔اپنے ساتھیوں کے ساتھ اچھا سلوک ۔

کامیاب حج

قال رسول اللہ (ص):

مَنْ حَجَّ اٴَوْ اعْتَمَرَ فَلَمْ یَرْفَثْ وَلَمْ یَفْسُقْ یَرْجِعُ کَھَیْئَةِ یَومٍ وَلَدَتْہُ اٴُمُّہُ۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:

”جس نے حج یا عمرہ کیا اورکوئی فسق وفجور انجام نہ دیا تو وہ اس شخص کی طرح پاک واپسهوتا ھے جیسے اس کی ماں نے اسے ابھی پیدا کیا ھے“۔

بشکریہ : الحسنین ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

حج کی منتخب حدیثیں

امام جعفر صادق علیہ السلام  کی منتخب حديثیں (حصّہ ششم)

امام جعفر صادق علیہ السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ پنجم)

امام جعفر صادق علیہ السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ چهارم)

امام جعفر صادق علیه السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ سوّم)