• صارفین کی تعداد :
  • 3154
  • 4/25/2011
  • تاريخ :

سائبر حملے میں ہزاروں ویب سائٹس متاثر

کمپیوٹر وائرس

ابتدائی طور پر اس سائبر حملے سے متاثرۂ ویب سائٹس کی تعداد اٹھائیس ہزار ہے ۔ انٹرنیٹ پر بڑے پیمانے پر ہونے والے ایک سائبر حملے میں ہزاروں کی تعداد میں ویب سائٹس متاثر ہوئی ہیں۔

ہائی ٹیک جرائم پیشہ افراد نے ایک جانا پہچانا حملہ ویکٹر کیا جس میں ویب سائٹس میں سکیورٹی کی خامیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی ویب سائٹ کا لنک ڈال دیا جاتا ہے۔ جو لوگ جرائم پیشہ افراد کے ویب پیج پرگئے، ان کا کہنا ہے کہ ان کے کمپیوٹرز مختلف وائرسسز کی زد میں آ گئے۔

سائبر حملے کے بعد ماہرین نے فوری ردعمل کے طور پر جو ویب سائٹس دھوکے پر مبنی سافٹ وئیر مہیا کر رہیں تھیں کو بند کر دیا۔ سکیورٹی فرم ویب سینس انتیس مارچ سے شروع ہونے والے اس سائبر حملے کی نگرانی کر رہی ہے۔

ابتدائی طور پر اس سائبر حملے سے متاثرۂ ویب سائٹس کی تعداد اٹھائیس ہزار ہے لیکن ان کی تعداد میں کئی گناہ اضافے کا خدشہ ہے۔

ویب سینس نے اس کو لیزامون حملہ کہا ہے کیونکہ یہ ڈومین کا پہلا لفظ تھا جو حملے سے متاثرہ افراد کو دوسری سمت میں لے جاتا تھا یا ان کو نئی ہدایت دیتا تھا۔

اس جعلی سافٹ وئیر کو ونڈوز سٹیبلٹی سینٹر کہا جاتا ہے۔ نئی ہدایت دینے کو ایس کیو ایل انجکشن اٹیک کہا جاتا ہے۔ اس کو کامیابی اس لیے ملتی ہے کیونکہ ویب سائٹس کو چلانے والے متعدد سرورز ویب اپلیکیشن کے تحت بھیجے جانے والے ٹیکسٹ کو فلیٹر یا ان کی نشاندہی نہیں کر پاتے ہیں۔

ابتدائی اطلاعات سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ آوروں نے ان ویب سائٹس کو نشانہ بنایا جو مائیکرو سافٹ ایس کیو ایل کے سرور دو ہزار تین اور دو ہزار پانچ کو استعمال کر رہی تھیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان سے منسلک ویب اپلیکیشن سافٹ وئیر میں خامیاں تھیں اور یہ کمزور ثابت ہوئے۔

سائبر حملے پر جاری جائزے کے مطابق سائبر حملہ آور اکیس مختلف ڈومینز میں لینکس ظاہر کرنے کے لیے کوڈ ڈالنے میں کامیاب ہوئے۔

ابھی تک اس حملے کے نتیجے میں متاثر ہونے والی ویب سائٹس کی حتمی تعداد کے بارے میں بتانا مشکل ہے لیکن حملہ آوروں کی ڈومینز کے بارے میں گوگل سرچ کے مطابق تیس لاکھ سے زائد ویب لنکس آوروں کے لنک کو دیکھا رہی ہیں۔

سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک کا ایس کیو ایل انجکشن کا سب سے کامیاب حملہ ہے۔

عام طور پر سائبر حملوں کی ذر میں آنے والے ویب سائٹس چھوٹے کاروباری اداروں، کمیونٹی گروپس، سپورٹس ٹیمز اور دیگر درمیانے درجے کے اداروں کی ہوتی ہیں۔

اس وقت نئی ہدایت دینے والا لنک کام نہیں کر رہا ہے کیونکہ ویب سائٹس نے اس جعلی سافٹ وئیر کو بند کر دیا ہے۔

 

بشکریہ بی بی سی اردو ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

تیز ترین کار کی تیاری شروع

کئی سو نئے سیاروں کی نشاندہی

کرہ ارض کا مرکز ( حصّہ پنجم )

کرہ ارض کا مرکز ( حصّہ چہارم )

کرہ ارض کا مرکز ( تیسرا حصّہ )