• صارفین کی تعداد :
  • 2940
  • 4/3/2011
  • تاريخ :

تربیت اسلامی کا فلسفہ

بچہ
تمام متکلمین و فلاسفہ الھی کا ماننا ہے کہ اس عالم ھستی کا ایک ھدف و مقصد ہے اور قرآن میں بھی اس ھدف و مقصد کی طرف اشارہ کیا گیا ہے یہ اشارہ مختلف تعبیرات کے پیرائے میں آیا ہے 

یعنی قرآن کریم نے جسے ہم آج کی اصطلاح میں دین کا ترجمان و منشور کھہ سکتے ہیں کبھی بھی یہ نہیں کہا ہے کہ عالم ھستی اور اس کے مرکزی کردار، انسان کی خلقت، بغیر ھدف و حکمت کے ہوئي ہے بلکہ قرآن کی نظر میں انسان کو پیدا کرنے کا بنیادی ھدف قرب الھی اور کمالات کا حصول ہے اب یہاں اس موضوع پر قرآن کی آیات کا ذکر کرنا ممکن نہیں کیونکہ قرآن میں جگہ جگہ انسان کو گناہوں، غفلت، اور دیگر آفات سے دور رھنے کو کہا گیا ہے جو اسے خدا سے دور کردیتی ہیں اسی کے ساتھ ساتھ انسان کو تقوی اختیار کرنے اور نیکیوں کی تلقین کی گئی ہے اور اس بات پر تاکید کی گئي ہے کہ انسان خدا سے قربت حاصل کرنے کے راستے میں موجود رکاوٹوں کو ھٹادے لھذا انسان کو اس کے حال پر چھوڑا نہیں جا سکتا بلکہ اس کی ھدایت ضروری ہے اور اس کے لۓ ضروری ہے کہ وہ اپنی بعض خواہشوں سے دست بردار ہوجائے، البتہ یہ کسی طرح کی پابندی نہیں ہے وجوب طاعات و ترک معاصی کو پابندی نہیں کہا جا سکتا بلکہ تزکیہ و تطہیر روح و پاکیزگي سرشت و طبیعت کی بنیادی شرط ہے اور جب تک انسان ان سختیوں کا متحمل بلکہ ان پر جان و دل سے راضی نہیں ہوگا خدا کے منظور نظر اھداف کو نہیں پا سکتا اور یہی تربیت اسلامی کا فلسفہ ہے ۔

اسلامی تربیت کے فلسفے اور دیگر مکاتب ‌فکر کے تربیتی اندازمیں مختلف جھات سے فرق ہے، بعض فلسفی مکاتب میں تعلیم و تربیت سے بحث نہیں کی جاتی بلکہ فلاسفہ، تعلیم و تربیت کے بارے میں بعض نظریات اس مکتب فکر کی مناسبت سے حاصل کرلیتے ہیں لیکن اس کے مقابل اسلام جو فلسفی مکتب نہیں ہے جس طرح سے کہ قرآن، اصطلاحی معنی میں تاریخ یا سماجیات کی کتاب نہیں ہے لیکن اس کے باوجود قرآن و نہج البلاغہ اور رسول و آل رسول علیھم الصلوات و السلام کی احادیث و روایات میں تربیتی مفاھیم و مضامین کثرت سے مل جائيں گے  ۔

جاری ہے

بشکریہ : الحسنین ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

میرا  بد صورت جیون ساتھی

بچہ اور ریڈیو ٹى وی

ذہنی سکون کو کم یا تباہ کرنے والے عوامل

اپنی زندگی کو آرام بخش بنائیں

محبت کے فواید و آثار اولاد کی تربیت میں