• صارفین کی تعداد :
  • 3499
  • 1/29/2011
  • تاريخ :

کرہ ارض کا مرکز ’گرینچ‘ یا ’مکة المکرمہ ؟

کرہ ارض

قرآن مجید میں آیا ہے :

بلاشبہ سب سے پہلا گھر جو لوگوں کے لیے تعمیر کیا گیا وہی ہے جو مکہ میں واقع ہے۔اس گھر کو برکت دی گئی اور تمام جہان والوں کے لیے مرکز ہدایت بنایا گیا۔ (آل عمران : 96)

 سب سے پہلا گھر جو منجانب اللہ لوگوں کے لیے مقرر کیا گیا ہے وہ ہے جو مکہ میں ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں سب سے پہلا عبادت خانہ کعبہ ہے، اس کی یہ صورت بھی ہو سکتی ہے کہ دنیا کے سب گھروں میں پہلا گھر عبادت ہی کے لیے بنایا گیا ہو، اس سے پہلے نہ کوئی عبادت خانہ ہو نہ دولت خانہ، حضرت آدم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے نبی ہیں، ان کی شان سے کچھ بعید نہیں کہ انھوں نے زمین پر آنے کے بعد اپنا گھر بنانے سے پہلے اللہ کا گھر یعنی عبادت کی جگہ بنائی ہو، اسی لیے حضرت عبداللہ بن عمر، مجاہد، قتادہ، سدی وغیرہ صحابہ وتابعین اسی کے قائل ہیں کہ کعبہ دنیا کا سب سے پہلا گھر ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ لوگوں کے ر ہنے سہنے کے مکانات پہلے بھی بن چکے ہوں مگر عبادت کے لیے یہ پہلا گھر بنا ہو، حضرت علی سے یہی منقول ہے۔ بعض روایات میں ہے کہ آدم علیہ السلام کی یہ تعمیر کعبہ نوح علیہ السلام کے زمانے تک باقی تھی، طوفان ِنوح میں منہدم ہوئی اور اس کے نشانات مٹ گئے، اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام نے انہی بنیادوں پر دوبارہ تعمیر کیا “۔( معارف القرآن، 96)

سائنسی حقائق یہ بتاتے ہیں کہ مکہ جسے قرآن میں بکہ بھی کہا گیا ہے اور جہاں مسلمان عمرہ وحج ادا کرتے ہیں، زمین پر معرض وجود میں آنے والا خشکی کا پہلا ٹکڑا تھا۔ سائنسی طور پر ثابت شدہ حقیقت یہی ہے کہ زمین کی پیدائش کے ابتدائی ایام میں تمام کرہ زمین پانی میں ڈوبا ہوا تھا یعنی ایک بہت بڑا سمندر تھا۔ بعدازاں اس کی تہہ سے آتش فشاں پھٹے اورانہوں نے زمینی پرت کے نیچے پگھلے ہوئے چٹانی مواد اور لاوے کو بڑی مقدار میں اوپر دھکیل دیا جس سے ایک پہاڑی معرض وجود میں آئی اوریہی وہ پہاڑی تھی کہ جس پر اللہ تعالیٰ نے اپنا گھر (قبلہ) بنانے کا حکم دیا۔ مکہ کی سیاہ بسالٹ چٹانوں پر کی گئی سائنسی تحقیق سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ یہ ہماری زمین کے قدیم ترین پتھر ہیں۔ اگر یہ بات ایسے ہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اسی مکہ سے ہی پھر بقیہ زمین کو پھیلایا گیا اور دنیا کے دوسرے خطے معرض وجود میں آئے۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہمارے اس دعوٰی کی تائید میں کوئی حدیث مصطفٰے بھی موجود ہے۔ اس کا جواب ہاں میں ہے۔

بشکریہ :  التنزیل ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

خوراک کو محفوظ کرنے کے طریقے

خوراک کو محفوظ کرنا

موبائل کی خطرناک شعائوں سے بچنے کا آلہ تیار

بغیر ڈرائیور کی گاڑیوں کی کامیاب آزمائش

چاند پر پانی کی موجودگی کے شواہد مل گئے