سورۂ یوسف کی آیت نمبر 73 کی تفسیر
اور اب سورۂ یوسف ( ع) کی آیت 73 :
" قالوا اللہ لقد علمتم مّا جئنا لنفسد فی الارض و ما کنّا سارقین "
( حکومت کے کارندوں اور مصر کے خزانہ دار یوسف ( ع ) کا اعلان سننے کے بعد ان کے بھائیوں نے ) کہا : خدا کی قسم ! آپ کو خوب علم ہے کہ ہم لوگ نہ تو سرزمین (مصر) کے ( نظام میں ) خلل و بدعنوانی پھیلانے کے لئے آئے ہیں اور نہ ہی ہم لوگ چوروں میں سے ہیں ۔
عزیزان گرامی ! برادران یوسف (ع) چونکہ مطمئن تھے کہ انہوں نے کوئی چوری نہیں کی ہے لہذا انہوں نے قسم کھا کر یقین دلانے کی کوشش کی کہ وہ نہ تو یہاں کسی بدعنوانی کے لئے آئے ہیں اور نہ ہی وہ لوگ چور ہیں اور چونکہ خاندانی وجاہت و نجابت ان کی شکلوں سے ظاہر تھی لہذا انہوں نے کہا یہ بات تو آپ بھی جانتے اور سمجھتے ہیں کہ ہم شرفا میں سے ہیں ایسا کام ہم کیوں کریں گے اس سے پہلے بھی ہم یہاں آچکے اور تمام تفتیش کے بعد آپ کے مہمان بن چکے ہیں ۔
بشکریہ اردو ریڈیو تہران
متعلقہ تحریریں:
اور اب سورۂ یوسف (ع) کی ( 62 تا 65 ) وین آيات سے جو سبق ملتے ہیں ان کا ایک خلاصہ
سورۂ یوسف (ع) کی 65 ویں آیت کی تفسیر
سورۂ یوسف ( ع ) کی 63، 64 ویں آیات کی تفسیر
سورۂ یوسف ( ع ) کی 62 ویں آیت کی تفسیر
سورہ یوسف ۔ع ۔ ( 61-56) ویں آیات کی تفسیر
سورۂ یوسف (ع) کی 55 ویں آیت کی تفسیر
سورۂ یوسف ( ع ) کی 54 ویں آیت کی تفسیر
سورہ یوسف (ع ) 53 ویں آیت کی تفسیر
سورہ یوسف ۔ع ۔ (52 -50) ویں آیات کی تفسیر
سورہ یوسف ۔ع ۔ (44,49) ویں آیات کی تفسیر