مٹی سے بنی ایران کی بلند ترین عمارت
اس عمارت کو " قلعہ سیب " ، " کلاسب " ، یا " قلعہ سب " کے ناموں سے پکارا جاتا ہے ۔ یہ ایک تاریخی عمارت ہے جو ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے مشرقی حصے میں واقع ہے ۔ مٹی سے بنی یہ بہت ہی خوبصورت عمارت ہے ۔ اس عمارت کو تاریخ میں سیاسی حیثیت بھی حاصل رہی ہے کیونکہ یہ صوبہ بلوچستان کا پہلا مشرقی حصہ تھا جہاں پر 1257 ہجری شمسی میں ناصرالدین شاہ کی افواج نے قیام کرکے علاقے کی نگرانی کی ۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قاجار دور حکومت سے بہت پہلے بھی یہ عمارت موجود تھی ۔ ایک اندازے کے مطابق صفوی دور حکومت میں اس عمارت کی تعمیر شروع ہوئی اور بعد میں آنے والی حکومتوں نے اس میں اضافہ کیا ۔ یہ عمارت صفوی دور حکومت کے بعد حکمرانوں کی محل سکونت بھی رہی ۔
اس قلعہ کی بلندی تقریبا 23 میٹر ہے ۔ اس عمارت کے کمرے دو منزلوں پر مشتمل ہیں اور ان کمروں کی لمبائی چوڑائی ضرورت کے مطابق رکھی گئی تھی ۔ اس عمارت کی حیرت انگیزیاں یہاں پر ہی ختم نہیں ہوتیں بلکہ عمارت میں ایسے خفیہ راستے بھی ہیں جو نہایت پیچیدہ ہیں ۔ اس عمارت میں اسٹور روم ، باورچی خانہ ، زنانہ اور مردانہ لیٹرینیں وغیرہ وغیرہ بھی شامل ہیں ۔
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس قلعہ کو " سیب " اس لیۓ کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے نزدیک ایک گاؤں کا نام سیب ہے ۔ لفظ " سیب " کے معنی چشمہ کے بنتے ہیں اور ماضی میں اس علاقے میں بہت سے چشمے پا ۓ جاتے تھے ۔ اسی وجہ سے اس کو " سیب " کے نام سے پکارا جاتا تھا ۔
یہ عمارت 1370 ہجری شمسی سے سازمان میراث فرھنگی یعنی قومی ثقافتی ورثہ کے ادارے کے زیر نگرانی ہے اس لیے سیاحوں کے لیۓ یہاں خاص حد تک سہولیات اور بنیادی معلومات حاصل کرنے کے ذرائع میسر ہیں ۔ اس عمارت کو دیکھنے کے لیۓ ضروری ہے کہ قصبہ سراوان سے 50 کلومیٹر کا فاصلہ طے کریں اور شہر سوران میں ایران کی بلند ترین عمارت کو ڈھونڈ لیں ۔
تحریر : سید اسداللہ ارسلان
متعلقہ تحریریں:
مشہد ایک چھوٹے گاؤں سے ایران کےدوسرے بڑے شہر ہونے تک
مشہد ایک چھوٹے گاؤں سے ایران کےدوسرے بڑے شہر ہونے تک (حصّہ دوّم)
دارالعبادہ یزد
مشہد اردہال کربلائے ایران
ایران کا شمالی شہر " گرگان "
ایران کا جزیرہ ابوموسی
ایران کا صوبہ مازندران
عالی قاپو
مسجد امیر چخماق (نئی جامع مسجد) یزد
ورامین کی جامع مسجد