• صارفین کی تعداد :
  • 4362
  • 9/15/2010
  • تاريخ :

کیفیات ادائیگی حروف

قرآن کریم

حروف تھجی کی ادائیگی کے اعتبار سے چار قسمیں ھیں :

۱۔ ادغام

 ۲۔ اظھار

 ۳۔ قلب

 ۴۔ اخفاء

۱۔ ادغام

ادغام کے معنی ھیں ساکن حرف کو بعد والے متحرک حرف سے ملا کر ایک کر دینا اور بعد والے متحرک حرف کی آواز سے تلفظ کرنا ۔ ادغام کی چار قسمیں ھیں :ادغام یرملون ۔ ادغام مثلین ۔ ادغام متقاربین ۔ ادغام متجانسین ۔

الف: ادغام یرملون

اگر کسی مقام پر حروف یرملون میں سے کوئی حرف متحرک ھو اور اس سے پھلے نون ساکن یا تنوین ھو تو اس نون کو ساقط کر کے حرف یرملون کو مشدد کر دیں گے اور اس طرح حرف یرملون میں " ن "  کا ادغام ھو جائے گا جیسے " اشھد ان لا الٰہ الّا اللّہ " ۔

اس ادغام میں بھی دو صورتیں ھیں : ادغام غنہ ، ادغام بلا غنہ

۱۔ ادغام غنہ کا طریقہ یہ ھے کہ حروف کو ملاتے وقت نون کی ھلکی آواز باقی رہ جائے ۔ جیسا کہ یرملون کے"  ی ، م ،و ، ن " میں ھوتا ھے ۔ جیسے"  علی ولی اللہ"  ۔

۲۔ ادغام بلا غنہ میں نون بالکل ختم ھو جاتا ھے جیسے"  لم یکن لہ"  ۔

یرملون میں ادغام کی شرط یہ ھے کہ نون ساکن اور حرف یرملون ایک ھی لفظ کا جزء نہ ھوں بلکہ دو الگ لفظوں میں پائے جاتے ھوں ورنہ ادغام جائز نہ ھوگا جیسا کہ لفظ دنیا ھے کہ اس میں"  ی " سے پھلے نون ساکن موجود ھے لیکن ادغام نھیں ھوتا۔

ب: ادغام مثلین

اگر دو حروف ایک طرح کے جمع ھو جائیں اور پھلا ساکن اور دوسرا متحرک ھو تو پھلے کو دوسرے میں ادغام کریں گے جیسے من ناصرین لیکن اس ادغام کی شرط یہ ھے کہ پھلا حرف " حرف مد "  نہ ھو ورنہ ادغام جائز نہ ھو گا جیسے "  فی یوسف" میں ادغام نھیں ھوا حالانکہ " فی"  کی " ی " ساکن ھے اور " یوسف " کی " ی " متحرک اس لئے کہ " ی" حرف مد ھے ۔

ج: ادغام متقاربین

متقاربین ان دو حروف کا نام ھے جو مخرج اور صفت کے اعتبار سے قریب ھوں جیسا کہ سابق میں واضح کیا جا چکا ھے کہ بھت سے حروف آپس میں ایک ھی جیسے مخرج سے ادا ھوتے ھیں اور انھیں قریب المخرج کھا جاتا ھے ۔جیسے"  قُلْ رَّبِّ " ۔" اَلَمْ نَخْلُقْکُمْ "۔

د: ادغام متجانسین

اگرایک جنس کے دو ایسے حرف جمع ھو جائیں جن کا مخرج ایک ھو لیکن صفتیں الگ الگ ھوں نیزان میں سے پھلا ساکن اور دوسرا متحرک ھو تو پھلے کو دوسرے میں ادغام کر دیا جائے گا جیسے :

د۔ ط۔ت۔ قَدْ تَّبَیَّنَ ، قَالَتْ طَائِفَةٌ ۔ بَسَطْتَّ

ظ۔ ذ۔ث۔ اِذْ ظَلَمُوْا ۔ یَلَھَثْ ذَلِکَ

ب۔ م ۔ اِرْکَبْ مَّعَنَا

د ۔ج ۔ قَدْ جَاءَ کُمْ

۲۔ اظھار

اگر نون ساکن یا تنوین کے بعد حروف حلق یا حروف یرملون میں سے کوئی حرف ھو تو اس نون کو باقاعدہ ظاھر کیا جائے گا ۔ جیسے: مِنْ غَیْرِہ ۔ اَنْھَار ۔ دُنْیَا ۔ قِنْوَانْ ۔

۳۔ قلب

اگر نون ساکن یا تنوین کے بعد " ب" واقع ھو جائے تو نون میم سے بدل جائے گا اور اسے غنہ سے ادا کیا جائے گا جیسے  اَنْبِیَاءٌ یَنْبُوْعاَ  . یھاں پر نون تلفظ میں ھی پڑھا جاتا ھے اور جیسے  " رحیم بکم  " کہ یھاں تنوین کا نون بھی تلفظ میں"  میم" پڑھا جائے گا ۔

۴۔ اخفاء

حروف یرملون ،حروف حلق اور ب کے علاوہ باقی ۱۵/ حروف سے پھلے نون ساکن یا تنوین واقع ھو تو اس نون کو آھستہ ادا کیا جائے گا جیسے:  " انْ کان ۔ انْ شآء ۔ صفاً صفاً ۔اَنْداَد ۔

 

بشکریہ الحج ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

علم تجوید اور اس کی اھمیت و ضرورت

علم تجوید کی عظمت