امریکی حکام عالمی مسائل پر بحث و مناظرے کی صلاحیت سے عاری ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے کہاہے کہ امریکی حکام مناظرے میں شرکت اور عالمی مسائل پیش کرنے کی صلاحیت نہيں رکھتے۔
ایسنا کی رپورٹ کے مطابق رامین مہمان پرست نے (سنیچر کو) قم میں کہا کہ مشاہدے سے یہ ثابت ہے کہ امریکی حکام مناظرے اور عالمی مسائل پیش کرنے کی صلاحیت نہيں رکھتے کیونکہ اگر ایران کو کسی بھی میدان میں اپنی باتیں براہ راست اور سنسر کئے بغیر پیش کرنے کا موقع دیا جائے تو دنیا کی قومیں ایران کا ساتھ دیں گی۔
رامین مہمان پرست نے ایران اور امریکہ کے صدور کے درمیان مناظرے کی پیشکش کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ کے سامنے براہ راست دنیا کے مسائل پیش کرنے کے لئے تیار ہیں تا کہ دنیا کے سامنے ایران کی منطق واضح ہوجائے جس پر امریکی حکام نے مختلف رد عمل ظاہر کیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سافٹ وار کو اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے دشمنوں کی اصلی ترجیحات میں قرار دیا اور کہا کہ اس جنگ میں ذرائع ابلاغ اصلی اورزار کے طور پر استعمال ہوتے ہيں جنہیں بالخصوص صہیونیوں کی جانب سے بھاری مالی مدد حاصل ہوتی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران لندن تعلقات پر نظر ثانی کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ تہران نے برطانوی حکومت کو نصیحت کی تھی کہ وہ اپنا رویہ ٹھیک کرے اور اپنے رویے کے سلسلے میں ایران کے عوام کے موقف اور نقطہ نظر کو صیحیح طور پر سمجھے اور یہ جان لے کہ اگر اس کا ماضی کا رویہ جاری رہا تو اس سے عوامی حلقہ پوری طرح متاثر ہوگا اوران کے لئے کوئی جگہ باقی نہيں رہے گی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں کہا کہ بوشہر ایٹمی بجلی گھر میں ایندھن بھرنے کے ساتھ ہی ایٹمی کامیابیوں کاسلسلہ شروع ہوگیااور تمام موجودہ مسائل کے باوجود یہ کام انجام پایا اور حاصلہ تجربات کے پیش نظر نئے ایٹمی بجلی گھر تعمیرکئے جائيں گے۔