• صارفین کی تعداد :
  • 4036
  • 8/16/2010
  • تاريخ :

وقت پر شادي = سنّت نبوي (ص)

شادی بیاه
ايک مشہور و معروف روايت ميں رسول اکرم (ص) نے ارشاد فرمايا کہ ’’نکاح ميري سنت ہے‘‘۔

البتہ، تخليق انساني کي ايک خاص روش ہے اور تمام انسانوں اور تمام اقوام و اديان ميں يہ روش رہي ہے۔ پس حضرت (ص) نے کيوں فرمايا کہ يہ ميري سنت ہے؟ آخر اس کو اپني سنت قرار دينے اور اپنے رفتار و عمل سے مخصوص کرنے کے کيا اسباب ہيں؟ شايد يہ سب اس جہت سے ہو کہ اسلام نے گھر بسانے کے لئے بہت زيادہ تاکيد کي ہے جب کہ دوسري شريعتوں اور اديان ميں شادي پر کم تاکيد کي گئي ہے۔ آپ ملاحظہ کيجئے کہ اسلام نے ’’شادي‘‘ اور ’’گھر بسانے‘‘ پر جو تاکيد کي ہے کہ وہ دنيا کے کسي بھي مکتبِ فکر اور دنيا ميں رائج کسي بھي فلسفے اور سياست ميں موجود نہيں ہے۔ اسلام اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ لڑکے اور لڑکياں اس سن و سال ميں شادي کريں کہ جس ميں وہ (جسماني و عقلي طور پر) شادي کے قابل ہوجائيں۔

نکاح، فطري تقاضے کو پورا کرنے کے علاوہ ايک ديني اور اسلامي سنت بھي ہے۔ اس بنا پر يہ بہت آسان ہے کہ جو بھي اس عمل کے لئے کہ فطرت و ضرورت جس کا تقاضا کرتي ہے اقدامات کرے گا وہ ثواب بھي حاصل کرے گا۔ لہٰذا وہ سنت نبوي (ص) کي ادائيگي اور رسول اکرم (ص) کے حکم کي اطاعت کي غرض سے شادي کے لئے اقدامات کرے گا۔ شادي ايک فطري آئين اور خداوند عالم کي طرف سے دکھائي گئي ايک راہ ہے جب کہ رسول اکرم (ص) نے اسے اپني سنت قرار ديا ہے۔ اس کا سبب يہ ہے کہ اسلام نے اس مسئلے پر بہت زيادہ اور خاص تاکيد کي ہے، کيوں ؟ کيونکہ يہ مسئلہ بہت اہميت کا حامل ہے اور انساني تربيت ميں خاندان کي تشکيل کے بہت گہرے اثرات مرتب ہوتے ہيں۔ اسي طرح فضائل و کمالات کے ارتقا اور تربيتي، روحي، عملي اور ہمدردي و محبت کے لحاظ سے ايک صحيح و سالم انسان کي (مکمل) ظاہري و باطني تعمير ميں يہ عنصر بنيادي کردار کا حامل ہے۔

کتاب کا نام : طلوع عشق

مصنف :  حضرت آيۃ اللہ العظميٰ خامنہ اي

ناشر : نشر ولايت پاکستان

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

دوستی کے اہم اصول

دوستی کے  اہم اصول (حصّہ دوّم)

دوستی کے اہم اصول (حصّہ سوّم)