صیہونیستی ٹروریسٹ گروہوں کی تشکیل
سیاسی صیہونیزم کی تشکیل کے اسباب
صیہونیزم اور ٹروریزم
برطانیہ بیت المقدس پر قبضہ کرنے اور اس بات کا یقین کر لینے کے بعد کہ اب خلافت عثمانی میں اس سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رہی، وہاں پر ایک آزاد اور خودمختار یہودی ریاست قائم کرنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں شک و تردید کا شکار ہو گیا۔ لہذا برطانیہ نے جیوش لژیون کے مزید اعضاء کو فلسطین آنے سے روک دیا اور اکتوبر 1919 میں اس مسلح گروہ کے سربراہ ولادیمیر جابوٹینسکی کو بھی 30 ماہ تک برطانوی فوج میں ملازمت کرنے کے بعد اپنے عہدے سے برکنار کر دیا۔ اس طرح سے یہ مسلح گروہ رسمی طور پر ختم ہو گیا۔ لیکن جابوٹینسکی نے مقامی عرب باشندوں کے مقابلے میں یہودی مہاجرین کی حفاظت کے سلسلے میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ لہذا فلسطین میں مختلف قسم کے مسلح صہیونیست گروہ معرض وجود میں آنا شروع ہو گئے۔ ہم ان مسلح گروہوں پر ایک مختصر نظر ڈالیں گے اور ساتھ ہی وہ عمدہ دہشت گردانہ کاروائیاں بھی ذکر کریں گے جو ان گروہوں نے انجام دیں۔
1۔ ھاگانا آرگنائزیشن:
دسمبر 1919 میں جابوٹینسکی نے فلسطین کے کچھ مہاجر یہودیوں کو متقاعد کیا کہ یہودیوں کے دفاع کیلئے "ھاگانا" نامی ایک تنظیم بنائی جائے۔ یہ مسلح گروہ در واقع جیوش ایجنسی کی فوج کی حیثیت رکھتا تھا۔ جیوش ایجنسی ابتدا سے ہی اس کوشش میں تھی کہ ھاگانا آرگنائزیشن کو فلسطین کی سیکورٹی
” سیاسی صیہونیزم انیسویں صدی میں مختلف وجوہات کی بنا پر معرض وجود میں آیا۔ ان میں سے ایک وجہ یہودی ستیزی کی بحث ہے جو 1880 کی دہائی کے شروع میں "یوگرومز" کی شکل میں روس میں ظاہر ہوئی۔ “
فورسز کے طور پر متعارف کروائے۔ اسی مقصد کیلئے جابوٹینسکی نے برطانوی جنرل رونلڈ ریسٹورس سے مذاکرات کئے اور اس سے مطالبہ کیا کہ وہ ھاگانا آرگنائزیشن کے افراد کو بیت المقدس کی پولیس کے طور پر بھرتی کرے۔ جیوش ایجنسی نے ھاگانا آرگنائزیشن کو مختلف مواقع پر کبھی برطانیہ کے حق میں اور کبھی اسکے خلاف استعمال کیا۔
ھاگانا کے دہشت گردانہ اقدامات:
جولائی 1933: حیسیم آرلوسوروف کا قتل،
17 جولائی 1937: فلسطین میں تین عرب باشندوں کا قتل،
25 نومبر 1940: پیٹریا بحری جہاز میں دھماکہ جس میں فلسطین آنے والے یہودی مہاجر سوار تھے۔ 140 مہاجر ہلاک ہو گئے،
24 فروری 1942: استقروما بحری جہاز میں دھماکہ جس میں 769 یہودی مہاجر سوار تھے۔ سب اس حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ جیوش ایجنسی نے اسکو یہودی مہاجرین کی طرف سے اعتراض کے طور پر خودکشی کا واقعہ قرار دیا،
20 فروری 1947: حیفا کے نزدیک عراق کی آئل پائپ لائن میں دھماکہ۔ اس دہشت گردانہ اقدام میں موشہ دایان بھی شریک تھا،
19 دسمبر 1947: صفر کے نزدیک ایک عرب دیہات میں دو گھروں کو مسمار کرنا جس میں 10 افراد جن میں سے 5 بچے تھے جاں بحق ہو گئے،
20 دسمبر 1947: قزازہ کے دیہات پر حملہ اور گھروں کو دھماکے سے اڑا دینا۔
بشکریہ اسلام ٹائمز