بڑی طاقتوں کو اپنی پالیسیوں کی اصلاح کرنی چاہیے
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ منوچہر متکی اور بوسنیا ہرزگوئينا کی صدارتی کونسل کے سربراہ سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات سارایوو میں انجام پائي ۔ دونوں رہنماوں نے باہمی دلچسپی کےمسائل اور باہمی تعاون کو تقویت پہنچانے کی راہوں کا جائزہ لیا۔ منوچہرمتکی نے کہا کہ ملت ایران ماضی کی طرح بوسنیا ہرزگوئينا سے تعاون کرنے کوتیارہے ۔ انہوں نے مشرق وسطی ، افغانستان اور عراق کے بحرانوں اور دہشتگردی اور انتھا پسندی میں اضافے ، نیز منشیات کی اسمگلنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارے مسائل ان طاقتوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں جنہوں نے مشرق وسطی میں سب سے زیادہ فوج بھیج رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتوں کو اپنی ماضی کی پالیسیوں کی اصلاح کرنی چاہیے۔ منوچہر متکی نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مدمقابل سیاسی عزم کا حامل ہو تو ایران کی جانب سے ایٹمی ایندھن کے تبادلے کی پیشکش بدستور باقی ہے اور یہ پیشکش باہمی اعتماد سازی کا سبب ہے .
اردو ریڈیو تہران