ایران کے ساتھ فوجی معاملے کے مقدمے میں برطانیہ کی شکست
برطانیہ نے تیس برسوں بعد ایران کے ساتھ فوجی معاملے کے مقدمے میں شکست تسلیم کرلی ہے۔
ہیگ کی عدالت نے لندن کے خالف فیصلہ دیا ہےکہ لندن ایران کو چار سو ملین پاونڈ واپس کرے گا۔ برطانوی اخبار انڈی پنڈنٹ نے رپورٹ دی ہے کہ انیس سو ستر میں شاہ ایران کی حکومت نے لندن کے ساتھ ایک ہزار جنگي ٹینگ خریدنے کا معاھدہ کیا تھا لیکن شاہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد لندن نے یہ ٹینک عراق کو فروخت کر دئے، اس زمانے میں صدام عراق کا ڈکٹیٹر تھا، اس کے بعد ایران نے برطاینہ سے اپنے پیسے واپس مانگے جو اس نے پیشگي لندن کو ادا کردئے تھے ۔
اینڈی پنڈنٹ کے مطابق شاہ کی حکومت نے انیس سو اکہتر سے انیس سو چہتر تک لندن کو چھے سو پچاس ملین پاونڈ ادا کئے تھے اور وہ اس پیسے کے عوض ایک ہزار پانچ سو چیفٹن جنگي ٹینک اور ہیوی مشینری خریدنا چاہتا تھا۔ برطانیہ کے لئے یہ ایک نہایت منافع بخش معاھدہ تھا اور سب سے اہم بات یہ تھی کہ اس کا پیسہ پیشگي ادا کر دیا گيا تھا۔
اس برطانوی اخبار کے مطابق لندن نے صدام کے ہاتھوں کچھ ٹینک فروخت کرکے تیس سالہ بحران کو جنم دیا تھا۔ یہ مقدمہ ہیگ کی عدالت میں چل رہا تھا۔ ہیگ کی عدالت کے فیصلے کے مطابق لندن نے اس مقدمے میں اپنی شکست تسلیم کرلی ہے اور ایران کو چار سو ملین پاونڈ واپس کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
یاد رہے اس مقدمے میں کامیابی اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارتی فتح ہے۔
عالمی اخبار