• صارفین کی تعداد :
  • 975
  • 4/6/2010
  • تاريخ :

حسینی‌ بوشہری:  شیخ الازہر تفرقہ انگیزی کی بجائے اتحاد پر زور دیں

جناب حسینی بوشہری

حوزہ علمیہ قم کی شورائے عالی کے رکن اور قم کے خطیب جمعہ جناب حسینی بوشہری نے شیخ الازہر ڈاکٹر احمد الطیب کی متنازعہ آراء و افکار پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: کتنی مناسب بات ہے کہ جناب شیخ فتنہ کا بیج بونے کی بجائے اسلامی معاشروں میں اتحاد کے فروغ کے لئے سوچیں۔

ابنا کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ سیدہاشم حسینی بوشہری نے تشیع کے فروغ کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں شیخ الازہر کے حالیہ موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حقیقت یہ ہے کہ شیخ الازہر کے اونچے منصب پر فائز ہوگئے ہیں اور اس مقام و منصب پر اس طرح کا ناعاقبت اندیشی پر مبنی موقف اپنانا باعث افسوس ہے۔ کیونکہ عالم اسلام کی بزرگ شخصیات ـ بالخصوص الازہر کی صدارت پر فائز شخصیت ـ کو مستحکم منطق کی بنیاد پر موقف اپنانا چاہئے کیونکہ جذباتیت اور تعصب بھرے موقف سے امت مسلمہ کا کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوتا۔

مجلس خبرگان کے رکن نے کہا: تشیعی منطق پر مبنی مکتب ہے اور منطقی بات کرتا اور سنتا ہے اور تشیع اس منطق پر استوار ہے جس کا سرچشمہ اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات ہیں؛ چنانچہ ہم ان کی طرح لوگوں کو تفرقہ اور انتشار کی طرف نہیں بلکہ ان تمام انسانوں کو وحدت کی طرف بلاتے ہیں جو حق تک پہنچنے اور حق کی بات سننے کے لئے کوشاں ہیں۔

انھوں نے کہا: اسلامی معاشروں کو تناؤ سے دوچار کرنے اور دہشت گردی اور خوف و ہراس پھیلانے والے ٹولوں کو دہشت گردانہ سرگرمیاں آگے بڑھانے کے لئے نئی دستاویز فراہم کرنے والے موقف اپنانے کی بجائے، علمائے اسلام کے لئے بہتر ہے کہ مل بیٹھ کر امت اسلامی کو درپیش بنیادی اور حیاتی و ضروری مسائل پر گفت و شنید کریں اور امت اسلامی کی صلاحیتوں اور ظرفیتوں کو تلاش کریں اور ایک دوسرے کا مقابلہ کرنے اور ایک دوسرے کو جھٹلانے اللہ، نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور قبلہ جیسے بنیادی اشتراکات کو مشترکہ اقدامات کی بنیاد قرار دیں۔

انھوں نے کہا: دشمنان اسلام اور اسلامی ممالک کی جان پر بننے والی کینسر کی گلٹی (اسرائیل)، کی صحیح شناخت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: شیعہ کے پاس نہایت قوی منطق ہے اور منطق کا راستہ روکا نہیں جاسکتا، لیکن اس کے باوجود شیعہ مسلمانوں کو وحدت کی دعوت دیتا ہے اور کسی بھی چیز کو وحدت اور یکدلی کے بدلے قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا: ہم بدستور مسلمانوں کو اتحاد و یکجہتی کی دعوت دیتے ہیں اور اس طرح کی باتیں اسلامی معاشروں کے لئے مفید نہیں ہیں بلکہ اس کا نتیجہ صرف اور صرف تناؤ، تفرقہ، اختلاف، اور مسلمانوں کے درمیان جدائی کا باعث بنتے ہیں۔