• صارفین کی تعداد :
  • 4268
  • 4/5/2010
  • تاريخ :

فرقہٴ امامیہ جعفریہ

بسم الله الرحمن الرحیم

فرقہٴ امامیہ جعفریہ

شیعت کا آغاز اورتعد اد

۱۔عصر حاضر میں شیعہ اثنا عشری فرقہ مسلمانوں کاایک بڑافرقہ ھے ، جس کی کل تعداد مسلمانوں کے تقریباً ایک چوتھائی ھے ۔ اور اس فرقہ کی تاریخی جڑیں صدر اسلام کے اس دن سے شروع ھوتی ھیں جس دن سورہ بینہ کی یہ آیت نازل ھوئی تھی: <اِنَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْاوَعَمِلُواالصَّالِحَاْتِ اُوْلٰئِکَ ہُمْ خَیْرُالْبَرِیَّةِ> [1]

بے شک جو لوگ ایمان لائے اور عمل صالح انجام دیا وھی بہترین مخلوق ھیں۔

چنانچہ جب یہ آیت نازل ھوئی تو رسول خدا (ص)نے اپنا ھاتھ علی کے شانہ پر رکھا اس وقت اصحاب بھی وھاں موجود تھے، اور آپ نے فرمایا :

” یٰا عَلِیُّ اَنْتَ وَ شِیْعَتُکَ ہُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّةِ “؛ اے علی! آپ اور آپ کے شیعہ بہترین مخلوق ھیں ۔ تفسیر طبری ( جامع البیان )

اسی وجہ سے یہ فرقہ - جو امام جعفر صادق(ع) کی فقہ میں ان کا پیرو ھونے کی بنا پر ان کی طرف منسوب ھے- شیعہ فرقہ کے نام سے مشھورھوا ۔

شیعوں کا محل سکونت

۲۔شیعہ فرقہ کثیر تعداد میں ایران ، عراق ، پاکستان اور ہندوستان میں زندگی بسرکرتاھے ، اسی طرح اس کی ایک بڑی تعداد خلیجی ممالک، ترکی، سوریا (شام )، لبنان، روس اور اس سے جدا ھونے ھونے والے جدید ممالک میں موجود ھے، نیز یہ فرقہ یورپی ممالک جیسے انگلینڈ، جرمن، فرانس اور امریکہ، اسی طرح افریقی ممالک، اور مشرقی ایشیا میں بھی پھیلا ھوا ھے، ان مقامات پر ان کی اپنی مسجدیں اور علمی ، ثقافتی اور سماجی مراکز بھی ھیں ۔

شیعوں کی ساخت و ساز

۳۔ اس فرقہ کے افراد اگرچہ مختلف ممالک، قوموں اور متعدد رنگ و نسل سے تعلق رکھتے ھيں لیکن اس کے باوجود اپنے دیگر مسلمان بھائیوں کے ساتھ بڑے پیار و محبت سے رہتے ھيں، اور تمام آسان یا مشکل میدانوں میں سچے دل   اور اخلاص کے ساتھ ان کا تعاون کرتے ھیں، اور یہ سب اس فرمان خدا پر عمل کرتے ھوئے انجام دیتے ھیں:<اِنَّمَاالْمُوْٴمِنُوْنَ اِخْوَةٌ> [2]

”مومنین آپس میں بھائی بھائی ھیں “۔

شیعوں کااسلامی خدمات کا علمبردار ھونا

۴۔ پوری تاریخ اسلام میں دین خدا اور ملت اسلامیہ کے دفاع کے سلسلہ میں اس فرقہ کا ایک اھم اورواضح کردار رھا ھے، جیسے اس کی حکومتوں اور ریاستوں نے اسلامی ثقافت اور تمدن کی ھمیشہ خدمت کی ھے ، نیز اس فرقہ کے علماء اور دانشوروں نے اسلامی میراث کو غنی بنانے اور بچانے کے سلسلے میں مختلف علمی اور تجربی میدانوںمیںجیسے تفسیر، حدیث، عقائد، فقہ، اصول، اخلاق، درایہ، رجال، فلسفہ، موعظہ، حکومت،سماجیاتت، زبان وادب،بلکہ طب اورفیزیکس کیمیا، ریاضیات، نجوم،اوراس کے علاوہ متعددحیاتیاتی علوم کے بارے میں لاکھوں کتابیں تحریر کرکے اس سلسلے میں بہت اھم کردار ادا کیا ھے، بلکہ بہت سے علوم کے موجد دانشور تو اسی فرقہ سے تعلق رکھتے ھیں. [3]

شیعوں کاعقیدہٴ توحید

۵۔ شیعہ فرقہ معتقد ھے کہ خدااحدو صمد ھے، اس کی نہ کوئی اولاد ھے اور نہ والد، اور نہ اس کا کوئی کفو ھے اور نہ ھمسر ، اور اس سے جسمانیت ، مکان، زمان ، جہت، تغیر ، حرکت، صعود ونزول وغیرہ جیسی صفات جو اس کی صفات کمال وجمال و جلال کے شایان شان نھيں ھیں،ان کی نفی کرتا ھے۔ اور شیعہ یہ عقیدہ رکھتے ھیں کہ اس کے علاوہ کوئی معبود نھیں، اور حکم اور تشریع (شریعت کاقانون بنانا ) صرف اسی کا کام ھے، اور ھر طرح کا شرک چاھے وہ خفی ھو یا جلی ایک عظیم ظلم اور ناقابل بخشش گناہ ھے ۔

اورشیعوں نے یہ عقائد،عقل محکم (سالم) سے اخذ کئے ھيں، جن کی تائید و تصدیق کتاب خدا اور سنت شریفہ سے بھی ھوتی ھے جو بھی اس کا مصدر ھو۔

اور شیعوں نے اپنے عقائد کے میدان میں ان احادیث پر تکیہ نھیں کیا ھے جن میں اسرائیلیات (جعلی توریت اور انجیل ) اور مجوسیت کی گڑھی ھوئی باتوں کی آمیزش ھے، جنھوں نے الله کو بشر کے مانند ماناھے، اوروہ اس کی تشبیہ مخلوق سے دیتے ھیں، یا پھر اس کی طرف ظلم و جور، اور لغو و بیھودہ جیسے کاموں کی نسبت دیتے ھیں ،حالانکہ الله تعالی ان تمام باتوں سے بالکل پاک و پاکیزہ ھے،یا یہ لوگ خدا کے علی الاطلاق پاک و پاکیزہ اور معصوم انبیاء کی طرف برائیوں اور قبیح باتوں کی نسبت دیتے ھیں ۔

حوالہ جات:

[1] آیت نمبر ۷.

[2] سورہ حجرات،آیت۱۰.

[3] ۔(دیکھیے: سیدحسن صدر کی کتاب تاسیس الشیعة لعلوم الاسلام)

مؤلف: حسینی