• صارفین کی تعداد :
  • 4533
  • 2/21/2010
  • تاريخ :

محمد بن عثمان

بسم الله الرحمن الرحیم

   محمد‘ عثمان بن سعید کے بیٹے‘ حضرت امام مہدی (عج)  کے دوسرے نائب خاص کہ جو امام حسن عسکری (ع)   کے حکم اور اپنے والد کی تصریح پر امام زمان عج کے نائب مقرر ہوئے اور پچاس سال تک یہ شرف آپ کو حاصل رہا اور 305 ھ  میں فوت ہوئے۔ امام مہدی (عج) کے وکیل اور بلند مقام و منزلت کے حامل تھے۔ احمد بن احسان امام حسن عسکری سے سوال کرتے ہیں کہ کس کے حکم پر عمل کروں اور کس سے احکام دینی پوچھوں اور کس کے قول کو قبول کروں۔

   امام  فرماتے ہیں۔ عثمان بن سعید اور ان کے بیٹے دو آدمی موثق ہیں پس ان دونوں کی بات سنو اور ان کی اطاعت کرو کہ وہ ثقہ اور امانت دار ہیں۔

   محمد نے اپنے گھر میں قبر بنا رکھی تھی اور ایک لوح کہ جس پر قرآنی آیات اور آئمہ کے نام اس پر لکھے تھے۔ اس قبر میں رکھ دیئے اور ہر روز اس قبر میں جاتے اور ایک سپارہ قرآن کریم تلاوت کرتے پھر باہر آتے۔

  امام زمان (عج)  نے عثمان بن سعید کی وفات پر ان کے بیٹے کے نام تعزیت نامہ لکھا جس میں آپ نے فرمایا ان کی سعادت کا یہ عالم ہے کہ آپ جیسا بیٹا خدا نے انہیں عطا کیا۔ کہ جو ان کا جانشین ہوا اور ان کی سفارش پر ہی اسے اپنا نائب بنایا اور ان کے لئے دعائے مغفرت کی۔

   اس طرح امام  نے اپنے خط میں لکھا خداوند ان کے بیٹے کی حفاظت کرے وہ اپنے والد کے زمانہ میں بھی قابل اعتماد تھے۔ خداوند آپ سے اور آ پ کے والد سے راضی ہو اور ان کے چہرہ کو روشن کرے۔ ان کا بیٹا ہمارے نزدیک اپنے باپ کی طرح ہے۔ ان کی جگہ پر بیٹھا ہے جو کچھ ہم سے کہتا ہے ہمارا کلام ہے۔ ہمارے حکم کے مطابق عمل کرتا ہے خداوند عالم اس کی تائید کرے۔

  محمد بن عثمان پچاس سال تک امام  کے وکیل اور لوگوں کے اموال کو امام  تک پہنچاتے اور لوگوں کے جوابات کو اسی رسم الخط میں کہ جو امام حسن عسکری (ع)  اہم دینی و دنیائی امور میں لوگوں کو جواب دیتے عبداللہ بن جعفر کو ان کے راویوں میں سے سمجھا جاتا ہے۔

 اسلام ان اردو ڈاٹ کام


متعلقہ تحریریں:

زرارة بن اعین

ابو بصیر