اربعین حسینی کے موقع پر، کربلائے معلی میں دو دھماکے 41 شہید 144 زخمی
کربلائے معلی میں اربعین حسینی کی موقع پر دو دھماکوں کے نتیجے میں حضرت امام حسین علیہ آلاف التحیۃ و السلام کے 41 عزادار زائرین شہید اور 144 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
ابنا کی رپورٹ کے مطابق اربعین حسینی کی مناسبت سے ایک کروڑ چالیس لاکھ کے لگ بھگ زائرین اس وقت کربلا میں موجود ہیں اور شہر اور گرد و نواح میں وسیع حفاظتی انتظامات بھی ہوئے ہیں، تقریبا 30ہزار پولیس اور فوج کے اہلکار انتظامات سنبھالے ہوئے ہیں مگر اس کے باوجود دہشت گردوں نے آج سے دو روز قبل بھی ایک بم دھماکے میں 20 سے زائد افراد شہید کر دیئے تھے جبکہ ڈیڑھ سو کے قریب زخمی بھی ہوئے تھے۔ گذشتہ پیر کے روز بھی ایک دہشت گرد عورت نے بغداد میں کربلا کی طرف جانے والے ایک قافلے کے بیچ خودکش دھماکہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد زائرین شہید اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
اس وقت ایک کروڑ سے زائد عراقیوں کے علاوہ تقریبا 5 لاکھ زائرین بیرون ملک سے آئے ہوئے ہیں جو کربلا میں موجود ہرں جن میں دنیا کے مختلف ممالک کے باشندے نظر آرہے ہیں۔
دریں اثناء کمشنر کربلائے معلی نے کہا ہے کہ دھماکے شہر کے شمال میں واقع زرعی اراضی سے پھینکے گئے مارٹر گولوں کا نتیجہ تھے۔
کربلا کے اسپتال کے ذرائع نے کہا ہے کہ زخمیوں کی تعداد بھی 144 افراد تک پہنچی ہے۔
ابتدائی رپورٹ میں کربلا کے کمشنر عمل الدین الہر کے حوالی سے شہیدوں کی تعداد 27 اور زخمیوں کی تعداد دسیوں افراد بتائی گئی تھی۔
الہر نے کہا تھا کہ یہ حملے القاعدہ نے کئے ہیں اور القاعدہ کو اس سلسلے میں بعث پارٹی کے دہشت گردوں کی حمایت حاصل ہے۔
عراقی پولیس کے ایک اہلکار نے فرانس کی خبررساں ایجنسی کے نمائندے کو بتایا کہ دہشت گردوں نے زیارت اربعین پڑھنے کے بعد شہر سے واپس نکلنے والے زائرین کو نشانہ بنایا ہے۔
ابنا ڈا ٹ آئی آ ڑ