بہترين اور بدترين
حضرت لقمان حکيم کے آقا نے ان سے ايک مرتبہ کہا بکري ذبح کرکے اس کے دو بہترين حصے ميرے پاس لے آئو، انہوں نے بکري ذبح کي اوراس کے دل اور زبان اس کے پاس لے کے گئے، آقا نے پھر حکم ديا ايک بکري ذبح کرکے اس کے دو بدترين ٹکڑے ميرے پاس لائو۔
انہوں نے بکري ذبح کي اور اس مرتبہ بھي اس کے دل و زبان اس کے پاس لے کے گئے۔
آقا نے کہا۔۔۔۔۔يہ کيا دونوں مرتبہ يہي لے کر آئے۔۔۔۔۔
حضرت حکيم نے فرمايا ميرے آقا دل و زبان تو ان سے بہتر جسم کا کوئي اور عضو نہيں ہوسکتا اور اگر يہ بگڑ جائيں تو ان سے بدتر کوئي عضو نہيں ہوسکتا، يہ بہتر رہيں تو بہترين ہيں ، بد تر ہوجائین تو بدترين ہيں۔
متعلقہ تحریریں :
راز مؤفقیت
کلمات حکمت
حاصل مطالعہ
دانائی کے پھول
عقلمندوں کے مشورے
کامیاب لوگوں کی باتیں
رات کو سونے کی چند سنتیں
ایک باپ کی بیٹے کیلئے نصیحتیں