• صارفین کی تعداد :
  • 5237
  • 9/1/2009
  • تاريخ :

شادى كا مقصد

شادى

شادى انسان كى ايك فطرى ضرورت ہے اور اس كے بہت سے فائدے ہيں جن ميں سے اہم يہ ہيں:

1۔ بے مقصد گھومنے اور عدم تحفظ كے احساس سے نجات اور خاندان كى تشكيل .

غير شادى شدہ لڑكا اور لڑكى اس كبوتر كى مانند ہوتے ہيں جس كا كوئي آشيانہ نہيں ہوتا اور شادى كے ذريعہ وہ ايك گھر ٹھكانہ اور پناہ گاہ حاصل كر ليتے ہيں ۔ زندگى كا ساتھى ، مونس و غمخوار ، محرم راز ، محافظ اور مددگار پاليتے ہيں ۔

2۔ جنسى خواہشات كى تسكين

جنسى خواہش، انسان كے وجود كى ايك بہت اہم اور زبردست خواہش ہوتى ہے اسى لئے ايك ساتھى كے وجود كى ضرورت ہوتى ہے كہ سكون و اطمينان كے ساتھ ضرورت كے وقت اس كے وجود سے فائدہ اٹھائے اور لذت حاصل كرے ۔ جنسى خواہشات كى صحيح طريقے سے تكميل ہونى چاہئے كيونكہ يہ ايك فطرى ضرورت ہے ۔ ورنہ ممكن ہے اس كے سماجى ، جسمانى اور نفسياتى طور پر برے نتائج نكليں ۔ جو لوگ شادى سے بھاگتے ہيں عموماً ايسے لوگ نفسیاتى اور جسمانى بيماريوں ميں مبتلا ہوتے ہيں ۔

3۔ توليد و افزائش نسل

شادى كے ذريعہ انسان اولاد پيدا كرتا ہے ۔ بچے كا وجود شادى كا ثمرہ ہوتا ہے اور خاندان كى بنياد كو مستحكم كرنے نيز مياں بيوى كے تعلقات كو خوشگوارى اور پائدار بنانے كا سبب بنتا ہے ۔ يہى وجہ ہے كہ قرآن اور احاديث ميں شادى كے مسئلہ پر بہت زيادہ تاكيد كى گئي ہے مثال كے طور پر ۔ خداوند عالم قرآن مجيد ميں فرماتا ہے ، خدا كى نشانيوں ميں سے ايك نشانى يہ (بھي) ہے كہ اس نے تمہارے لئے شريك زندگى بنائي تاكہ تم ان سے انس پيدا كرو ۔ (1) رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم فرماتے ہيں: اسلام ميں زناشوئي (شادي) سے بہتر كوئي بنياد نہيں ڈالى گئي ہے ۔ (2)

امير المومنين عليہ السلام فرماتے ہيں ۔ شادى كرو كہ يہ رسول خدا (ص) كى سنت ہے ۔

پيغمبر صلى اللہ عليہ و آلہ وسلم كا ارشاد ہے : جو شخص چاہتا ہے كہ ميرى سنت كى پيروى كرے اسے چاہئے شادى كر لے ۔ شادى كے وسيلے سے اولاد پيدا كرے ( اور مسلمانوں كى تعداد ميں اضافہ كرے ) تاكہ قيامت ميں ميرى امت كى تعداد ، دوسرى امتوں سے زيادہ ہو ۔ (3)

امام رضا عليہ السلام فرماتے ہيں : انسان كے لئے نيك اور شائستہ شريك زندگى سے بڑھ كر اور كوئي سودمند چيز نہيں ۔ ايسى بيوى كہ جب اس كى طرف نگاہ كرے تو اسے خوشى و شادمانى حاصل ہو ۔ اس كى غير موجودگى ميں اپنے نفس اور اس كے ماں كى حفاظت كرے ۔ (4)

مذكورہ باتيں ، شادى كے ذريعہ حاصل كئے جانے والے دنيوى اور حيوانى فوائد و منافع كے متعلق تھيں كہ ان ميں سے بعض سے حيوانات بھى بہرہ مند ہوتے ہيں ۔ البتہ اس قسم كے مفادات كوانسان كى ازدواجى زندگى كا (اس اعتبار سے كہ وہ انسان ہے) اصل مقصد قرار نہيں ديا جا سكتا ۔

حوالہ جات :

1-سورہ روم آيت 21

2- وسائل الشيعہ : تاليف : شيخ محمد بن الحسن الحر العاملى (م سنہ) جلد 14 ص 3

3- وسائل الشيعہ جلد 14 ص 13

4- وسائل الشيعہ ج 14 ص 23

 

نام كتاب ازدواجى زندگے كے اصول يا خاندان كا اخلاق
مصنّف  حجة الاسلام و المسلمين ابراہيم اميني
ترجمہ  محترمہ عندليب زہرا كامون پوري
كتابت  سيد قلبى حسين رضوى كشميري
ناشر سازمان تبليغات اسلامى روابط بين الملل _ تہران_ اسلامى جمہوريہ ايران پوسٹ بكس 1313 14155
تہيہ و تنظيم  شعبہ اردو_ سازمان تبليغات اسلامي
تاريخ جمادى الثانى سنہ 1410 ھ

 


متعلقہ تحریریں:

جوانی اور جذبات کا ظھور

انصاف و مروّت نجات دہندہ صفات ہیں