اکیسویں صدی کا طویل ترین سورج گرہن
اردو ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بائیس جولائی کواکیسویں صدی کا طویل ترین سورج گرہن ہو گا ۔ سورج گرہن زمین کے آدھے حصے میں نظر آئے گا جبکہ چاند گرہن کا زمین سے مشاہدہ نہیں کیا جا سکے گا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق سورج گرہن 6 منٹ 39 سیکنڈ تک جاری رہے گا جو 21ویں صدی کا سب سے طویل دورانیہ کا ہو گا۔ اس کے بعد اگلے 123 برس تک اتنے طویل دورانیہ کا سورج گرہن نہیں ہو گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت، نیپال، بنگلہ دیش، میانمر، چین اور بحرالکاہل کے علاقوں میں سورج گرہن نظر آئے گا۔
اگلا طویل دورانیہ کا سورج گرہن 13 جون 2132ء کو ہو گا۔ اس کے علاوہ 7 جولائی کو چاند گرہن کی پیشگوئی کی گئی ہے تاہم چاند پر پڑنے والا یہ زمین کا دھندلا سایہ ہو گا اس لئے عام لوگوں کو نظر نہیں آئے گا۔
سورج گرہن کیا ہے ؟
زمین پر سورج گرہن اس وقت لگتا ہے جب، دورانِ گردش، چاند زمین اور سورج کے درمیان آ جائے اور سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دکھائی دینا بند ہو جائے۔ اس صورت میں چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے۔ چونکہ زمین سے سورج کا فاصلہ زمین کے چاند سے فاصلے سے چار سو گنا زیادہ ہے اور سورج کا محیط چاند کےمحیط سے چار سو گنا زیادہ ہے اس لیے یہ ممکن ہے کہ چاند سورج کو مکمل یا کافی حد تک زمین والوں کی نظروں سے چھپا لے۔ بعض لوگ جن میں سائنسدان شامل ہیں، دور دراز سے سفر طے کرکے سورج گرہن کا مشاہدہ کرتے ہیں کیونکہ سورج گرہن ہر وقت ہر علاقے میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ مکمل سورج گرہن ایک علاقے میں تقریباً 370 سال بعد دوبارہ آ سکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ سات منٹ چالیس سیکنڈ تک رہتا ہے۔ البتہ جزوی سورج گرہن کو آپ سال میں کئی دفعہ دیکھ سکتے ہیں۔
1999 کا مکمل سورج گرہن جو یورپ میں دیکھا جا سکتا تھا، تاریخ میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والا سورج گرہن تھا۔
سورج گرہن کئی قسم کا ہو سکتا ہے۔
مکمل سورج گرہن
حلقی سورج گرہن
مخلوط سورج گرہن
جزوی سورج گرہن
یہ ممکن ہے کہ ایک ہی وقت میں زمین کے ایک حصے میں مکمل سورج گرہن ہو اور دوسرے حصے میں جزوی گرہن ہو۔
وکیپیڈیا
متعلقہ تحریریں:
علمِ ہیئت و فلکیات (Astronomy)
لیپ ٹاپ کی دنیا میں نئی جدت، نوٹ بک