حجۃ الاسلام مہدی کروبی
حجۃ الاسلام مہدی کروبی بھی دسویں صدارتی امیدوار ہیں جن کا تعلق اصلاح پسند دھڑے سے ہے ان کی عمر بہتر سال ہے اور وہ عمر کے لحاظ سے تمام امیدواروں سے زیادہ مسن ہیں ۔ ظالم شاہی حکومت کے خلاف جد وجہد میں وہ شریک رہے ہیں ، ظالم شاہی حکومت کے دور میں مہدی کروبی کو کئی بار گرفتار کرکے جیل میں ڈالا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا اس کے باوجود انہوں نے یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ یعنی دینی درسگاہ میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا اور فقہ و اصول میں بی اے کی ڈگری حاصل کی ۔
وہ انیس سو اسی میں امام خمینی (رح) کی جانب سے شہید فاؤنڈیشن کے سربراہ منصوب کئے گئے ۔
حجۃ الاسلام کروبی اسی سال پہلی پارلیمنٹ کے رکن بنے اور اس کے بعد مسلسل تین بار پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے اور دو مرتبہ پارلیمنٹ کے اسپیکر بنے ۔ امام خمینی (رح) نے جناب کروبی کو انیس سو پچاسی میں ایرانی حج مشن کا سربراہ منصوب فرمایا۔ وہ اس سے قبل بھی صدارتی امیدوار رہ چکے ہیں لیکن کامیاب نہ ہو سکے ۔
حجۃ الاسلام مہدی کروبی ملک کا دفتری نظام مزيد مضبوط بنانے اور بھر پور منصوبہ بندی پر زور دیتے ہیں ان کا ایک اہم پروگرام شہری الاونس ہے کہ جس کا انہوں نے ایسی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا ہے یہ وعدہ ان کے گزشتہ صدارتی انتخابی منشور میں بھی شامل تھا ۔
مہدی کروبی قومی اور مذہبی اقلیتوں پر مزيد توجہ دینے اور معاشرے اور حکومت میں خواتین کا کردار بڑھانے پر زور دیتے ہیں ۔ ان کے دوسرے پروگراموں میں ، تعلیم کا فروغ اور بے روزگاری کا بیمہ اور تیل کی آمدنی پر انحصار کم کرنا شامل ہے ۔ جناب مہدی کروبی کے پروگرام میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق حکمت عملی اور پالیسیاں مرتب کرنے پر خاص توجہ دی گئی ہے ۔ وہ دنیا کے ساتھ باعزت اور بھر پور تعلقات کے خواہاں ہیں ۔
اردو ریڈیو تہران
متعلقہ تحریریں:
غصے اور جرات سے بهرپورانسان کی یاد(ڈاکٹر علی شریعتی)
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای (دامت برکاتہ)