امام خمینی کی نظر میں اتحاد (حصّہ چهارم )
انقلاب اسلامی اور اس کے ثمرات نے ہم سب پر حجت تمام کردی ہے امام خمینی اور آپ کی تحریک کی کامیابی اس آیۃ کریمہ "کم من فئۃ قلیلۃ غلبت فئۃ کثیرۃ باذن اللہ " کی مصداق ہے ۔
امام خمینی نے تحریک کے دوران بہت سے ایسے مقامات پر جہاں انسان مایوس ہو جاتا ہے ہمیں سکھایا ہے کہ ظاہری اور مادی بڑائی یا کثرت حق و باطل کے مقابلہ میں فیصلہ کن نہیں ہوتی بلکہ جس چیز کی اہمیت ہے وہ بیداری و اخلاص اور شرعی فریضہ پر عمل کرنا ہے۔
اگر آج اسلامی ملکوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ ان کے تمام مسائل کا حل اسلامی تشخص اور امۃ واحدۃ کی طرف لوٹنے میں ہے تو ہمیں بلا خوف و ہراس اس راہ پر گامزن ہو جانا چاھیے اور اس مقدس جھاد میں آگے آگے ہونا چاھیے رسول اللہ الاعظم رسول رحمت و وحدت صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم کی امت کے لۓ یہ شرم کی بات ہے کہ وہ اتنی عظیم تعداد میں اور بے پناہ ذخائر کی مالک ہوتے ہوۓ تفرقہ اور اختلافات کی آگ میں جلتی رہے اور دین خدا اور انسانیت کے دشمن اس کی اس حالت پر ہنسیں ، اوروہ امت جو صدیوں تک حقیقی انسانی تہذیب کی پرچم دار تھی اس پر فخر کریں اور اس کے ذخائر کو لوٹ کھسوٹ کر لی جائیں۔
اس وقت خدا کی کتاب قرآن بغیر ایک حرف کی زیادتی اور کمی کے ہمارے درمیان ہے اس کے ساتھ ساتھ رسول اکرم (ص) کی سنت بھی ہماری راھنما ہے تمام مسلمانوں کا خدا رسول کتاب قبلہ ایک ہے اور نہ جانے ان کے درمیان کتنے امور مشترک ہیں جو امت واحدۃ کی تشکیل کے لۓ محور اور اساس بن سکتے ہیں ، اس سلسلے میں عوام کا کوئی قصور نہیں ہے یہ اسلامی ملکوں کے علماء دانشوروں اور حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ امت اسلامیۃ کو متحد کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
امریکہ اور اسرائیل اسلام کی بربادی اور عالم اسلامی پر تسلط حاصل کرنے سے کم پر راضی نہیں ہوں گے آئیے ہم دشمنوں کے ساتھ سست اور متزلزل معاھدے کرنے کے بجاۓ کہ جن میں صرف ان ہی کے مفادات کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے اخوت اسلامی کے کبھی نہ ٹوٹنے والے عہد و پیمان کے تلے متحد ہوکر امت واحدۃ بن جائیں اور اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کرلیں۔
میں امام خمینی کی پیروی کرتے ہوے اور اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوۓ اعلان کرتا ہوں کہ ایران کی پوری قوم اور حکام دنیا کے مسلمانوں اور ان حکومتوں سے جو مسلمان قوموں کے مفادات کو دشمنان دین خدا کے مفادات پر قربان کرنے کے لۓ تیار نہیں ہیں اخوت و اتحاد کے لۓ ہاتھ بڑھاتے ہیں اور ماضی کی طرح اس مقدس راہ میں قربانیان دینے پر آمادہ ہیں۔
میں آخر میں آپ سب کی توجہ عالم اسلام کی حساس صورتحال کی طرف مبذول کراتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ قرآن کی اس حیات آفرین اور نجات بخش رھنمائي کو کبھی فراموش نہیں کریں گے "واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقوا واذکرونعمۃاللہ علیکم اذ کنتم اعدافالف بین قلوبکم فاصبحتم بنعمتہ اخوانا و کنتم علی شفاحفرۃ من النار فانقذکم منھا"
تحریر : مرحوم حجت الاسلام والمسلمین سید احمد خمینی
https://taghrib.ir
متعلقہ تحریریں:
ڈاکٹر محمود احمدی نژاد