علامہ سید افتخار حسین نقوی کا القمر آن لائن کے ساتھ انٹرویو (حصہ دوم)
القمر آن لائن: آپ نے اتنے زیادہ ادارے اور کام کھولے ہوئے ہیں ان کو کس طریقے سے انجام دیتے ہیں؟
علامہ سید افتخار حسین نقوی النجفی: اتنے زیادہ کاموں کے لئے، مخیر حضرات، اہل دل حضرات کا مالی تعاون حاصل ہے، ایک بہت بڑا ٹیم ورک ہے، ہمارے سیار نمائندگان مسلسل لوگوں سے ان کاموں کے لئے عطیات، صدقات، کھالہائے قربانی، زکات، فطرہ، عمومی زکات، خمس، نذر و صدقات وصول کرنے میں مصروف رہتے ہیں لوگوں کے مسائل زیادہ ہیں جن کوہمارا ٹرسٹ ریلیف نہیں دے سکتا۔ ہمارا ٹرسٹ مقدور بھر امداد دے دیتا ہے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ غریبوں، نادار لوگوں کے پاس جو کچھ ہمیں ملے اسے فوراً حق داروں کے لئے خرچ کر دیا جائے اہل خیر ہمارے اوپر اعتماد کرتے ہیں اور ہمارے ذریعہ فلاحی کاموں پر اپنے اموال کو خرچ کرتے ہیں۔
القمر آن لائن: کیا آپ اپنے ساتھ کام کرنے والے افراد سے مطمئن ہیں؟
علا مہ سید افتخار حسین نقوی النجفی : جو حضرات میرے ساتھ کام کررہے ہیں وہ کسی کی لالچ میں نہیں خدمت خلق کے جذبے سے کام کرتے ہیں ،مختصر معاوضہ پر بہت زیادہ کام کرتے ہیں میں ان کے کام سے مطمئن ہوں ۔
القمرآن لائن :آپ نے اپنے غریب لوگوں کی آواز پہنچانے کے لئے کو ن کونسے ملک کا دورہ کیا ہے اور اس کے کیا نتائج برآمد ہوئے ؟
علامہ سید افتخار حسین نقوی النجفی :
میں پاکستان سے باہر اپنے پاکستانی بھائیوں سے ملنے کے لئے امریکہ ، برطانیہ ،یورپ ،خلیجی ممالک ، کے منعقد دورہ جات کرچکا ہوں اور انہیں پاکستان میں بسنے والے خستہ حال اور پریشان لوگوں کے مسائل سے آگاہ کرتا ہوں ، ان کے تعاون سے ہم ان کے سارے فلاحی کام کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
القمر آن لائن : جب آپ غیر مسلکی طورپر صرف انسانیت کے جذبے کے تحت کام کررہے ہیں اس سلسلے میں لوگوں نے بھی آپ سے غیر مسلکی طورپر تعاون کیا ہے ؟
علامہ سید افتخارحسین نقوی النجفی : ہم مسلکی اختلافات سے بالاتر ہوکر انسانیت کی خدمت کے جذبے سے کام کررہے ہیں جو لوگ ہمیں تعاون دیتے ہیں ، وہ ہمارے اوپر اعتماد کرتے ہیں ، اور کسی مسلک کی شرط لگائے بغیر ،ہماری صوابدید پر ہوتا ہے کہ ہم اس رقم کو جہاں اگرخرچ کریں اور جس مسلک کے پیرو پر خرچ کریں ۔
القمر آن لائن : آپ نے جو پانی اور اجتماعی شادیوں کا فلاحی کا م کیا ہے اس کوبین الاقوامی شہر ت ملی اس کی تفصیل بتائیں ؟
علامہ سید افتخار حسین نقوی النجفی: ہم نے 2004 سے اجتماعی شادیوں کا کام ضلع میانوالی سے شروع کیا ۔ ہمارے اس عمل کی تقلید کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے بھی اس کام کو اپنے اختیار ات کو استعمال کرکے پور ے پنجاب میں انجام دیا ، ہم اب تک ایک ہزار کے قریب اجتماعی شادیاں کرا چکے ہیں ، ان میں ایک خصوصیت یہ ہے کہ ایک مظبوط گھرانے کی ضروریات کا مکمل سامان ایک جوڑے کو دیا جاتا ہے ۔
دوسری بات یہ ہے کہ اس میں ہر مسلک سے تعلق رکھنے والے جوڑ ے شام ہوتے ہیں ، تیسری نمایاں بات یہ ہے کہ ان شادیوں میں غیرمسلم عیسائی جوڑوں کو بھی شامل کیا گیا ۔
اب تک اس قسم کے پروگرام محروم علاقوں میں انجام پائے ہیں ، جن میں میانوالی ، بھکر ، تونسہ شریف ضلع ڈیرہ غازی خان ، کاٹھ گڑھ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان ، اڈا شیخن ضلع جھنگ ، پارہ چنار ، آزاد کشمیر میں ضلع مظفر آباد اور ضلع باغ شامل ہیں ۔
بشکریہ القمر آن لائن ڈاٹ کام