یونس خان کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کا نیا کپتان مقرر کردیا گیا
سری لنکا کے ہاتھوں ایک روزہ میچوں کی سیریز میں بدترین شکست کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شعیب ملک کو ہٹاکر یونس خان کو کپتان مقرر کردیا گیا ہے۔
چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ نے لاہور میں پریس کانفرنس سے میں کہا کہ شعیب ملک کپتان کے عہدے سے خوش دلی سے دست بردار ہوگئے ہیں۔ تبدیلی کا مقصد صرف میچز جیتنا نہیں، کارکردگی میں بہتری لانا ہے۔ وقت آنے پر پتا چلے گا کہ فیصلہ درست ہے یا غلط ثابت ہوا۔
یونس خان کا شمار پاکستان کے مایہ نازبیٹسمینوں میں ہوتا ہے اور اس وقت وہ تین سینئیر کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ یونس خان انتیس نومبر انیس سو ستّرمیں سرحد کے شہر مردان میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز انیس سو اٹھانوے میں کیا اور جلد ہی اپنی عمدہ بیٹنگ کے زریعے سیلیکٹز اور سابق کرکٹرز کو اپنی جانب متوجہ کر لیا۔ صرف دو سال میں ہی وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں عمدہ کارکردگی دکھا کر پاکستان ٹیم میں آ گئے۔ سن دو ہزار میں جب سری لنکا کی ٹیم پاکستان آئی تو یونس خان کو کراچی میں ون ڈے اور راولپنڈی میں ٹیسٹ کیپ دی گئی۔
یونس خان اپنے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں صرف بارہ رنز بنا سکے لیکن دوسری اننگز میں شاندار سنچری اسکور کرکے دنیائے کرکٹ کے ان چند بیٹسمینوں میں شامل ہو گئے جنہوں نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری بنانے کا اعزار حاصل کیا۔
یونس خان کو دو ہزار سات کے عالمی کپ کے بعد پاکستان کی قیادت سونپنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن انہوں نے ذاتی وجوہات کی بنا کر قیادت سے انکار کر دیا۔ وہ دوہزار چھ کی چیمپیئنز ٹرافی میں بھی پاکستان کے کپتان مقرر ہوئے تھے تاہم انتظامیہ کی ناراضگی کی وجہ سے انہوں نے اگلے ہی دن یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
یونس خان نے کہا تھا کہ وہ ڈمی کپتان بننا نہیں چاہتے۔ شعیب ملک کے کپتان بنائے جانے کے بعد عام خیال یہی تھا کہ اس عہدے کے مستحق یونس خان ہیں۔ یونس خان نے مختلف اوقات میں پاکستان کی قیادت کی ہے چھ ایک روزہ میچوں میں انہوں نے دو فتوحات حاصل کیں اور چار میں انہیں ناکامی ہوئی۔
چار ٹیسٹ میچوں میں یونس خان ایک جیتے ایک ہارے اور دو ڈرا ہوئے۔ اب تک یونس خان نے اٹھاون ٹیسٹ میچوں میں پندرہ سنچریوں کی مدد سے چار ہزار آٹھ سو سولہ رنز بنائے ہیں اور ایک سو اکیاسی ایک روزہ میچز میں چھ سنچریوں کی بدولت پانچ ہزار چھ رنز بنائے ہیں ۔