• صارفین کی تعداد :
  • 1522
  • 1/27/2009
  • تاريخ :

ہندوستان میں ساٹھواں یوم جمہوریہ

india

( اردو ریڈیو تہران )

ہندوستان میں آج اس ملک کا ساٹھواں یوم جمہوریہ منايا گیا اس موقع پرسیکورٹی کے سخت انتظامات کئےگئے تھے ۔ دارالحکومت نئی دہلی میں اس موقع پرسب سے بڑی تقریب منعقدہوئی جس کے دوران فوجی دستوں نے پریڈ کی اورصدرجمہوریہ پرتبھا پاٹل نے فوجی دستوں سے سلامی لی ۔ وزیراعظم منموہن سنگھ کا دل کاآپریشن ہونے کی وجہ سے تقریب کےدوران ان کی ذمہ داری وزیردفاع اے کے انٹونی نے پوری کی ۔ آج کی یوم جمہوریہ کی تقریب کے موقع پرقزاقستان کے صدرنورسلطان نظربائف مہمان خصوصی تھے ۔ گذشتہ چھبیس نومبرکوممبئي میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد آج کی تقریبات کے لئے سیکورٹی کے انتہائي سخت انتظامات کئے گئے تھے وزارت داخلہ نے تمام ریاستی حکومتوں اورملک کےعوام سے کہا تھا کہ وہ اس موقع پرچوکنا رہیں اوراحتیاط سے کام لیں ۔ ہندوستان کے زیرانتظام ریاست جموں کشمیرمیں بھی سیکورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کئے گئے تھے ۔ وادی میں علیحدگی پسندجماعتوں نے آج کی تقریبات کےبائیکاٹ کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ یوم سیاہ منانے کا اعلان کررکھا تھا . 

 

 روزنامہ جنگ کے مطابق بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر پیر کے روز مقبوضہ کشمیر میں اور آزاد کشمیر میں مکمل ہڑتال ہوئی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس موقع پر پورے مقبوضہ کشمیر میں سیکیورٹی کو ریڈ الرٹ کیا گیا تھا۔سری نگر،بارہمولہ ، کپواڑہ ، ہندواڑہ ، سوپور ، بانڈی پورہ اور اسلام آباد سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شہریوں نے کاروبار زندگی معطل رکھ کر ہڑتال میں حصہ لیااور سیاہ پرچم لہرا کر ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے منعقد کئے، بازار دکانیں اور کاروباری ادارے اورتعلیمی ادارے بھی بند رہے جبکہ ٹرانسپورٹ کا سلسلہ معطل رہا ۔ یوم سیاہ کے موقع پر سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں پریڈ کی مختصر تقریب ہوئی۔جس میں گورنر اور وزیر اعلیٰ نے شرکت کی۔ اس موقع پر غیر معمولی حفاظتی اقدامات کئے گئے تھے ۔

 

 مجاہدین کی ممکنہ کارروائیوں کے خدشے کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر میں ریڈ الرٹ تھا ۔ پولیس اور فورسز کے ہزاروں دستوں کو کمانڈوز کی نگرانی میں اہم مقامات پر تعینات رہے ۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے کنوینیئر سید یوسف نسیم کی قیادت میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفتر واقع اسلام آباد کے سامنے ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور یاداشت پیش کی گئی ۔ جس میں حریت کانفرنس کے قائدین مختلف سیاسی تنظیموں کے عہدیداروں اور کشمیری مہاجرین کی بڑی تعداد نے حصہ لیا ۔ مقررین نے خطاب میں بھارتی جمہوریت کو اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ، فریب اور فسطائیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک کروڑ عوام کے مطالبہ آزادی کو بے لگام فوجی قوت سے دبانے ، بے گناہ شہریوں کا قتل عام کرنے ، خواتین کی منظم بے عزتی کو جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے، معصوم لوگوں کو جیل خانوں اور عقوبت خانوں میں بند کرنے کے بعد بھارت کو اصولی اور اخلاقی طورپر ایک جمہوری ملک کا دعوی ٰ کرنے کا کوئی حق نہیں بنتا ہے ۔ آخر میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو ایک یادداشت پیش کی گئی ۔ جس میں اقوام متحدہ سے اپیل کی گئی کہ وہ جموں وکشمیر میں بھارت کے ظلم و جبر ، قتل غارت گری ، گرفتاریوں اور عصمت دریوں کاغیرانسانی سلسلہ جلد بند کرائے ۔