• صارفین کی تعداد :
  • 2172
  • 1/12/2009
  • تاريخ :

موج دریا

موج دریا

مضطرب رکھتا ہے میرا دِل بیتاب مجھے

عین ہستی ہے تڑپ صورتِ سیماب مجھے

موج ہے نام مرا، بحر ہے پایاب مجھے

ہو نہ زنجیر کبھی حلقۂ گرداب مجھے

آب میں مثلِ ہوا جاتا ہے تو سن میرا
خارِ ماہی سے نہ اٹکا کبھی دامن میرا

میں اچھلتی ہوں کبھی جذبِ مہِ کامل سے

جوش میں سر کو پٹکتی ہوں کبھی ساحل سے

ہوں وہ رہرو کہ محبّت ہے مجھے منزل سے

کیوں تڑپتی ہوں، یہ پوچھے کوئی میرے دل سے

زحمتِ تنگیِٔ دریا سے گریزاں ہوں میں

وسعتِ بحر کی فرقت میں پریشاں ہوں میں

 

 

شاعر کا  نام : علامہ محمد اقبال ( iqbal )

کتاب کا نام : بانگ درا  ( bang e dara )

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان