حکومت پہلوی نے " امام خمینی رہ " کو قم سے ترکی کی طرف جلا وطن کیا
(۱۳۴۳ ش )
ماہ مہر ۱۳۴۲ ش بمطابق ۱۹۶۳ ء کو اسد اللہ علم کی کابینہ نے شاہ کے حکم سے امریکی باشندوں کو عدالتی حکم سے تحفظ فراهم کرنے کے لئے عام معافی پر مبنی امریکہ کے مشورہ کو ایک قانونی لاﺋحہ عمل کی صورت میں حکومت میں پاس کیا اور سنہ ۱۳۴۳ ش بمطابق ۱۹۶۴ ء کے اواﺋل میں قومی اسمبلی اور سینٹ نے بھی اسے پاس کردیا –جب یہ خفیہ خبر امام ره تک پہنچی تو انہوں نے لوگوں کے سامنے ان حقایق کو بیان کرنے اور ان کو حکومت شاہ کے ہاتھوں ہونے والے اس عظیم حادثہ سے آگاہ کرنے کا ارادہ کیا –
اس بنا پر حوزہ علمیہ قم کے عظیم علماء سے مشورہ کے بعد ۴ آبان سنہ ۱۳۴۳ بمطابق ۲۶ اکتوبر ۱۹۶۴ ء کو امام نے ایک تاریخی خطاب میں حکومت کو رسوا کرتے ہوۓ اس معاہدے کے خوفناک نتائج بیان کیے۔ امام خمینی کے اس لاﺋحہ عمل کے خلاف شدید اور وسیع اعتراض کے بعد شاہ کے مسلح کارندوں نے ۱۳ آبان سنه ۱۳۴۳ ش بمطابق ۴ نومبر ۱۹۶۹ء کو آدھی رات کے وقت قم میں امام کے گھر کا محاصرہ کرلیا اور دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوگۓ-
انہوں نے امام کوگرفتار کرکے تہران منتقل کردیا اور وہاں سے ترکی کی طرف جلا وطن کردیا اس جلا وطنی کے خلاف لوگوں نے شدید ردعمل کا اظهار کیا اور بہت سے شہروں میں مظاہرے کیے-
https://www.moballegh.net